(سٹی42) گلوکار اور اداکار علی ظفر نے کہا ہے کہ عثمان مختار کو بلیک میل کیے جانے کا سن کر انہیں اپنے واقعہ یاد آگیا۔
علی ظفر پر اپریل 2018 میں میشا شفیع نے ٹوئٹ کے ذریعے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ گلوکار نے انہیں متعدد بار نشانہ بنایا اور علی ظفر نے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔
بعد ازاں میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف محتسب اعلیٰ اور گورنر پنجاب کے خصوصی سیل میں ہراسانی کی شکایت بھی درج کروائی تھی، جنہیں مسترد کردیا گیا تھا، جس کے بعد علی ظفر نے ان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا۔دونوں کا معاملہ تاحال عدالت میں زیر سماعت ہے مگر حال ہی میں اداکار عثمان مختار کو ایک خاتون ہدایت کارہ کی جانب سے ہراساں اور بلیک میل کیے جانے کی خبریں سامنے آنے کے بعد علی ظفر نے اداکار کا ساتھ دیا ہے۔
علی ظفر نے عثمان مختار کی حمایت میں ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں ان کے معاملے کا سن کا اپنا واقعہ یاد آگیا جب انہیں ایک بڑی مشروب کمپنی سے میوزک کا معاہدہ ختم کرنے اور ان کی فلم (طیفا ان ٹربل) کی ریلیز کے موقع پر انہیں تباہ کردینے کی دھمکی دی گئی تھی۔
علی ظفر نے کسی کا نام لکھے بغیر عثمان مختار کو مشورہ دیا کہ وہ مضبوط رہ کر خود کو بلیک میل کرنے والے افراد کو منظم اور قانونی طریقے سے بے نقاب کریں۔