پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام کا بل 2023 ڈراپ

پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام کا بل 2023 ڈراپ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 مانیٹرنگ ڈیسک: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی مخالفت پر پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام سے بل 2023 ڈراپ کر دیا۔

حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی شدید مخالفت کر بل پر مزید کارروائی روک دی گئی۔قبل ازیں، وزیر مملکت برائے قانون شہادت اعوان نے پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام سے بل سینیٹ میں پیش کیا، جس پر اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بل کمیٹی کو بجھوانے کا فیصلہ تو کرنے دیں، آپ کو بولنے کا موقع دیا جائے گا۔

پی ٹی آئی سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ اتنا اہم بل ہے اور یہ لوگوں کی زندگی پر اثر ڈالے گا، لگتا ہے رانا ثناء اللہ کا یہ بل تحریک انصاف کو الیکشن سے روکنے کا بل ہے۔ اس بل کی تمام شقوں سے تحریک انصاف کے خلاف بو آ رہی ہے، اس بل کے دور رس نتائج نکلیں گے۔

حکومتی اتحادی جماعت جے یو آئی ف اور نیشنل پارٹی نے بھی عجلت میں قانون سازی کی مخالفت کر دی جبکہ سینیٹر کامران مرتضیٰ اور طاہر بزنجو نے اعتراضات اٹھا دیے۔ حکومتی ارکان نے کہا کہ  اعتماد میں لیے بنا قانون سازی نہیں کرنی چاہیے۔

جماعت اسلامى نے بھی بل مخالفت کر دی، سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ یہ بل ایک نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کے خلاف ہے، یہ بل جمہوریت کے خلاف ہے اور اس بل کو پاس کروانے والے پارلیمنٹ کے ذریعے جمہوریت کی تدفین چاہتے ہیں۔

توشہ خانہ ریگولیشن اینڈ مینجمنٹ بل 2023 اور پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی بل 2023 سینیٹ سے منظور کر لیے گئے