رہائشی سکیم کا ماسٹر پلان عوام کے سامنے پیش کرنا لازمی قرار

رہائشی سکیم کا ماسٹر پلان عوام کے سامنے پیش کرنا لازمی قرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (قیصر کھوکھر) صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی زیر صدارت اجلاس، ایل ڈی اے پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیمز رولز 2014 ء میں مجوزہ ترامیم اور ا یل ڈی اے لینڈ یوز رولز2020ء کے مسودے کا بھی جائزہ لیا گیا۔

 سول سیکرٹریٹ میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیرہاؤسنگ میاں محمودالرشید، ڈی جی ایل ڈی اے اور متعلقہ افسروں نے شرکت کی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئی ترامیم کے مطابق ایل ڈی اے سے پیشگی اجازت کے بغیر کوئی رہائشی سکیم شروع نہیں کی جاسکتی، سکیم کے اجراء سے قبل ماسٹرپلان عوام کے سامنے پیش کرنا لازمی ہوگا، ایل ڈی اے ریکارڈ میں پہلے سے موجود نام کی کوئی دوسری سکیم شروع نہیں ہوسکے گی، تاہم اس کے مزید فیز بنائے جاسکیں گے۔

 اجلاس میں بتایا گیا کہ ہر نئی سکیم میں کم ازکم 7 فیصد رقبہ اوپن ایریا،شجرکاری اور فٹ پاتھ کی تعمیر لازمی ہوگی، لاہور میں ہاؤسنگ سکیم کی داخلی سڑک کی چوڑائی کم از کم 50 فٹ ہوگی باقی اضلاع میں داخلی سڑک کی چوڑائی کم ازکم 25 ہو گی، کم آمدن رہائشی سکیموں میں 5 فیصد اوپن ایریا، 2 فیصدزمین قبرستان، 2 فیصد زمین کمرشل اور 2 تا 10 فیصد رقبہ عوامی عمارتوں کیلئے مختص ہوگا۔

بریفنگ میں بتایا گیاکہ کم آمدن رہائشی سکیموں میں 3 تا 10 مرلے کے اپارٹمنٹس،عمارت کی زیاد ہ سے زیادہ اونچائی 60 فٹ اور اندرونی سڑکوں کی کم ازکم چوڑائی   15 فٹ ہوگی، رہائشی سکیم کا کم از کم 20 فیصد رقبہ فلیٹس یا 3 تا 5 مرلہ کے پلاٹوں کیلئے مختص کرنا ضروری ہوگا، بے نامی جائیدادوں کے سدباب کیلئے ہر پلاٹ کی آگے فروخت یا منتقلی کی اطلاع ایل ڈی اے کو دینا ضروری ہوگا۔

Sughra Afzal

Content Writer