بے ضابطگیوں میں ملوث وکلاء کی شامت آگئی

بے ضابطگیوں میں ملوث وکلاء کی شامت آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) پیشہ وارانہ بے ضابطگی کے مرتکب وکلاء کیخلاف کارروائی کا آغاز، ایک وکیل کا لائسنس منسوخ، پانچ کے معطل اور چار کو طلبی نوٹسز جاری کردیئے گئے۔

ذرائع  کے مطابق چئیرمین پنجاب بار مس کنڈیکٹ ٹربیونل جسٹس شاہد بلال حسن کی زیر صدارت اجلاس میں کارروائی ہوئی، اجلاس میں ممبر ٹربیونل منیر حسین بھٹی سمیت دو رکنی ممبران شریک تھے، ٹربیونل نے سیالکوٹ ایڈووکیٹ ملک غلام عباس اعوان کا شکایت کے 21 سال بعد وکالت کا لائسنس معطل کردیا۔

لاہور کے وکیل زاہد محمود گورائیہ کا ہائیکورٹ کے جج کے نام پر 2 لاکھ 30 ہزارروپے لینے کے الزام پر لائسنس معطل کیا گیا، پروین اختر نے شکایت کی تھی کہ زاہد محمود گورائیہ نے کیس حق میں کروانے کیلئے ہائیکورٹ کے سینئر جج کے نام پر بڑی رقم طے کی اور2 لاکھ 30 ہزار ایڈوانس لئے لیکن کام نہیں کروایا۔

ٹربیونل نے فیصل آباد کے ایڈووکیٹ ملک قمرالزمان چیمہ کا لائسنس شکایت کے 8سال بعد منسوخ کردیا، فیصل آباد کے سید مکرم الاسلام کا وکالت لائسنس بھی معطل کر دیا گیا۔

فیصل آباد کے آصف سعید کا لائسنس محمد سعید کی شکایت کے 10 سال بعدمعطل کیا گیا، سیالکوٹ کے ایڈووکیٹ میاں محمد یاسین کا شکایت کے نو سال بعد لائسنس معطل ہوا، چنیوٹ کے ایڈووکیٹ قاضی محمد اصغر کیخلاف ریفرنس خارج کر دیا گیا۔

جھنگ کے ایڈووکیٹ سید فخر انصار بخاری، فیصل آباد کے ایڈووکیٹ میاں مختاراحمد و دیگر وکلاء کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 اکتوبرکو طلب کیا گیا۔

وکلاء رہنما کہتے ہیں کہ پنجاب بار کونسل وکلاء کے حقوق کے تحفظ اور شکایات کا فورم ہے، وکلاء کا احتساب کا اپنا نظام ہے، پیشہ ورانہ بے ضابطگی کے مرتکب وکلاء کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

Sughra Afzal

Content Writer