ڈیفنس ( سٹی 42) پی ٹی آئی کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی گائیڈ لائنز کے مطابق متعدد قانونی اور انتظامی اقدامات اُٹھائے ہیں جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے وسطی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنماؤں سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نائن الیون کے بعد دہشتگردی بڑھی اور امریکہ کا افغانستان میں آنا بہت بڑی سیاست اور گریٹ گیم تھی لیکن خوشی ہے کہ پاکستان اس چکر سے باہر نکل آیا۔
ہمایوں اختر خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں جو ترقی دکھائی پاکستانی قوم کو اس کی بہت بڑی قیمت چکانا پڑی، موجودہ دور میں پاکستان کی خارجہ پالیسی انتہائی کامیاب رہی ، گزشتہ حکومت میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ اور ایران پاکستان سے بات نہیں کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت نے خارجہ پالیسی کی سمت تبدیل کردی، آج تمام ممالک نہ صرف پاکستان سے بات کر رہے ہیں بلکہ دوست ممالک نے پاکستان کو 8ارب ڈالر کے آسان شرائط پر قرضے بھی دئیے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پاکستان بھی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن رہ چکا ہے اس لئے بھارت کے غیر مستقل رکن بننے کو خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دینے کی کوئی وجہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان غیر معمولی بحران سے دوچار ہے لیکن مسلم لیگ (ن) کی لندن اور پاکستان میں بیٹھی قیادت کی جانب سے کوئی مثبت تجویز نہیں دی گئی، مسلم لیگ (ن) میں اس وقت کئی گروپ بن چکے ہیں۔
واضح رہے کہ 13 جولائی 2018 کو سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو خیرباد کہہ کر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیارکی تھی۔