منشیات فروشی روکنے کا ذمہ دار اعلیٰ پولیس عہدیدار خود منشیات فروش نکلا

Drugs abuse in Lahore, Police officer involved in drugs paddling, Anti-drugs smuggling unit of Lahore police, City42
کیپشن: File Photo
سورس: City42 Tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عابد چودھری: لاہورپولیس کا اینٹی منشیات سمگلنگ یونٹ منشیات فروشی میں ملوث نکلا۔

ڈی ایس پی مظہر اقبال پر ٹیم سمیت منشیات فروشی کا الزام ہے، ملزم ڈی ایس پی گرفتاری کے لئے چھاپے کے دوران فرار ہو گیا, سب انسپکٹر محمود ،اے ایس آئی کاشف اور ہیڈکانسٹیبل شکیل سمیت 4پولیس ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا۔

ڈی ایس پی مظہر اقبال اور اس کی قیادت  میں کام کرنے والےاینٹی منشیات سمگلنگ یونٹ پر 8 کروڑ کی منشیات فروخت کرنے کا انکشاف ہواہے۔

 پولیس حکام نے بتایا ہے کہ وہ  ڈی ایس پی کی گرفتاری کے لئے چھاپے جاری ہیں،جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

پولیس حکام کے مطابق حراست میں لئے گئے پولیس افسران اور اہلکاروں سے تحقیقات جاری ہیں۔  جلد مقدمہ درج کر لیا جائے گا۔

کپولیس حکام کے مطابق ڈی ایس پی مظہر اقبال پر منشیات فروشوں کی گاڑی غبن کرنے کا بھی الزام ہے۔

کروڑوں روپے مالیت کی اس گاڑی سے منشیات برآمد ہوئی تھی اور اسے منشیات کے ساتھ ی تحویل میں لیا گیا تھا۔

لاہور پولیس کا انسداد منشیات یونٹ (اینٹی نارکوٹکس یونٹ)

کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) امین وینس نے منشیات کے استعمال کی لعنت سے لڑنے کے لیے انسداد منشیات یونٹ (ANU)  جولائی 2017 میں قائم کیا تھا۔ اس اہم اقدام کا اعلان کرنے کے لئے  19 جولائی 2017 کو سی سی پی او آفس میں خاص اہتمام کر کے 'ڈرگ فری لاہور' کے عنوان سے منعقدہ ایک کانفرنس منعقد کی گئی تھی۔اس یونٹ کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ منشیات کے خلاف جنگ میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کیا جا ئے اور پولیس فورس میں سپیشلائزد اہلکار معاشرہ کو منشیات کے زہر سے بچانے کے لئے تمام دستیاب ٹیکنالوجیز اور وسائل کو زیادہ منظم اور ٹارگٹڈ طریقہ سے استعمال کریں۔