پاکستان غریب ملک ہونے کے باوجود کورونا سے کیسے محفوظ؟

پاکستان غریب ملک ہونے کے باوجود کورونا سے کیسے محفوظ؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:امیراورغریب ملکوں میں لاک ڈاؤن ایک جیسا موثر نہیں ہوسکتا۔ نئی تحقیق سامنے آگئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ امیر ملکوں میں لوگوں کی معاشی حالت کی وجہ سے انہیں سماجی فاصلہ رکھنے پر قائل کرنا آسان ہے لیکن غریب ملکوں میں لوگ اپنی معاشی مفادات کی قربانی دینے کیلئے تیارنہیں ہوتے۔ سماجی فاصلہ رکھنے سے امیر ملک بڑی تباہی سے بچ گئے. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان، بنگلہ دیش جیسے ممالک میں نوجوانوں کی زیادہ آبادی ان ملکوں کو بچاگئی۔

سماجی فاصلہ رکھنے کی پالیسی نے امیرملکوں کو بڑی تباہی سے بچالیا۔ جبکہ غریب ملکوں میں نوجوانوں کی بڑی آبادی کی وجہ سے اموات میں کمی ہوئی ہے۔ رپورٹ میں مختلف ریسرچزکا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امیرملک سماجی فاصلہ یقینی بناکرسترہ لاکھ ساٹھ ہزارجانیں بچالیں گے کیونکہ انہوں نے عوام کی فلاح وبہبود پرسات کھرب نوے ارب ڈالرز خرچ کئے ہیں۔دوسری جانب پاکستان، بنگلہ دیش اورنائیجیریا جیسے غریب ملکوں کا عوام کی فلاح وبہبود کا بجٹ امیر ملکوں کے عشرِعشیر بھی نہیں ہے لیکن وہاں نوجوانوں کی زیادہ آبادی ان ملکوں کو بچاگئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ امیر ملکوں میں زیادہ عمر کے افراد کی تعداد غریب ملکوں کے مقابلے میں زیادہ ہے کیونکہ وہاں صحت کی سہولیات اچھی ہیں اورزیادہ لمبی عمر پاتے ہیں لیکن غریب ملکوں میں شرح اموات پہلے ہی زیادہ ہے ۔
سماجی فاصلہ رکھنے کاطریقہ کارامیر ملکوں میں زیادہ موثر رہا ہے، کیونکہ لوگوں کے پاس ایک دوسرے سے دور رہنے کیلئے وسیع جگہ بھی ہے
اور ان ملک میں کلچر بھی انہیں ایسا کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے لیکن غریب ملکوں میں بوڑھے افراداپنی چھوٹی سی جگہ پر ایک فیملی کے ساتھ ہی رہتے ہیں ۔اکثر اوقات ان کی فیملیاں کافی بڑی بھی ہوتی ہیں۔ تاہم امیرملکوں میں ایسا نہیں۔ گھروں میں رہنے اورسماجی فاصلہ رکھنے سے امریکا میں چاہے معاشی مشکلات ہیں لیکن ان کا صحت کا نظام لوگوں کو تحفظ دے رہا ہے۔
سماجی فاصلہ رکھنے سے امیر ملکوں میں شعبہ صحت پر دباؤ کم پڑا اوروہ لوگوں کی زیادہ جانیں بچانے میں کامیاب ہوگئے۔ غریب ملکوں میں سماجی فاصلہ رکھنا ممکن ہی نہیں،۔ حتیٰ کہ اسپتالوں کی کم تعداد کی وجہ سےوہاں بھی رش ہی رہتا ہے۔۔ امیر ملکوں میں لوگوں کے پاس اچھا خاصا جمع خرچ ہوتا ہے اورانہیں آسانی سے ایک دوسرے سے فاصلہ رکھ کر زندگی گزارنے کی ترغیب دی جاسکتی ہے لیکن غریب ملکوں میں لوگ اپنے معاشی مفادات کی جلدی قربانی نہیں دیتے، اورانہیں سماجی فاصلے کیلئے قائل کرنا مشکل ہوتا ہے۔

سٹاف ممبر، یونیورسٹی آف لاہور سے جرنلزم میں گریجوائٹ، صحافی اور لکھاری ہیں۔۔۔۔