(ویب ڈیسک) پتوں سے بنے اس مہک دار مشروب کے متعلق پوری دنیا میں گذشتہ تقریباً تین دہائیوں سے زیادہ عرصے ترجیحات شاید بدلتی رہی ہوں لیکن اس کی دلکشی ہمیشہ ہی قائم رہی ہے۔ دنیا میں مہنگی ترین چائے کی پتی چین میں فروخت ہورہی ہے۔
تفصیلات کےمطابق چائے پاکستانی شہریوں کا پسندیدہ مشروب قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہوگا کیونکہ بیشتر افراد تو اس کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔چائے کو صحت کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے مگر وہ بھی اس صورت میں جب اعتدال میں رہ کر پیا جائے، کیونکہ زیادہ پینے سے نقصان بھی ہوسکتا ہے۔
چائے کے حوالے سے حیران کن معلومات منظرعام پر آئی اس وقت دنیا میں اگر مہنگی چائے کی پتی کی بات کی جائے تو وہ چین میں فروخت ہورہی ہے۔ چین اور ہانگ کانگ میں فروخت ہونے والی روگائی اور راک ٹی نامی پتی دنیا کی مہنگی ترین چائے ہے جس کی قیمت 1 لاکھ 84 ہزار ڈالرز (پاکستانی 3 کروڑ 35 لاکھ روپے) سے بھی زائد ہے۔
چٹان پر اگنے والی قسم ’راک ٹی‘ کی مزید کچھ اقسام بھی ہیں جن میں ڈا ہونگ پاؤ اور شوئی ژیان مشہور ہیں، ان اقسام میں سب سے مہنگی چائے کا نام ’نائی لین کینگ روگائی‘ ہے جس کی 25 گرام پتی کی قیمت 4560 ڈالرز اور 1 کلو پتی کی قیمت 1 لاکھ 84 ہزار 650 ڈالرز ہے۔اس پتی سے بننے والی چائے کے ایک کپ کی مالیت 3500 سے 4000 ڈالرز ہے۔
چینی بادشاہ کیلئے مخصوص چائے تو 2002 میں پہلی مرتبہ وایو چائے کی 20 گرام پتی 28 ہزار ڈالرز میں نیلام کیا گیا، اسی طرح 2009 میں ایک اور نایاب سبز چائے کی سو گرام مقدار 31 ہزار ڈالرز میں نیلام ہوئی جبکہ 2021 میں ایسی ایک چائے ہانگ کانگ کے نیلام گھر میں 72 ہزار ڈالرز میں نیلام کی گئی۔