مصنوعی مٹھاس کااستعمال جان لیوا مرض میں مبتلا کرسکتا ہے،تحقیق

مصنوعی مٹھاس کااستعمال جان لیوا مرض میں مبتلا کرسکتا ہے،تحقیق
کیپشن: Artificial Sweet Bad Results
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: مصنوعی مٹھاس میں بہت کم کیلوریز ہوتی ہیں اس لیے انہیں اکثر کھانے اور مشروبات میں اس خیال سے شامل کیا جاتا ہے کہ وہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ ان کا استعمال ٹوتھ پیسٹ، ٹافیوں اور چیونگم میں بھی کیا جاتا ہے تاکہ دانتوں کی خرابی سے بچا جاسکے۔

عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ مصنوعی مٹھاس کا ہماری صحت پر کوئی نقصان نہیں ہےلیکن ایک مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ حقیقت میں یہ مصنوعی مٹھاس ہمارے لیے اتنی مفید نہیں جتنا ہم سمجھتے ہیں۔

یہ مطالعہ جسے فرانسیسی نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ میڈیکل ریسرچ اور سوبورن پیرس نورڈ یونی ورسٹی کے شارلیٹ ڈیبراس ، میتھلڈ ٹوویئر اور ان کے ساتھیوں نے کیا ہے، نے مصنوعی مٹھاس اور کینسر کے بڑھتے ہوئے خطرے کے درمیان ربط پایا ہے۔

ٹوویئر، ڈیبراس اور ہیلتھ لائن کے ایک مشترکہ بیان میں ماہرین نے کہا کہ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ مصنوعی مٹھاس کا باقاعدہ استعمال کینسر کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ ٹیم نے خاص طور پر چھاتی کے کینسر اور موٹاپے سے تعلق رکھنے والے کینسر کے ایک گروپ کے بڑھتے ہوئے خطرات کو بھی پایا بشمول کولوریکٹل (آنت) اور پروسٹیٹ کینسر۔