انسولین کی دریافت کو100سال مکمل،پاکستان میں آج بھی مہنگی

Insullin
کیپشن: Insullin
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جیل روڈ (عظمت اعوان) ذیابیطس میں مبتلا افراد کو لگنے والی انسولین کو دریافت کئے 100سال ہوگئے لیکن پاکستان میں آج بھی انسولین انتہائی مہنگے داموں میسر ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ذیابیطس کنٹرول پروگرام ڈاکٹر فیصل مسعود نے کہاکہ باہر سے ملنے والی انسولین تقریباً 1000 کی مل رہی ہے، اس کی مہنگے ہونے کی وجہ ڈالر ہے کیونکہ یہ باہر سے امپورٹ کی جاتی ہیں، شہری انسولین باہر سے لینے کی بجائے پنجاب حکومت کے بنائے ہوئے کلینکس سے مفت علاج کروائیں، اگر مریضوں کو انسولین کی ضرورت ہوئی تو وہ بھی مفت دی جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا گزشتہ تین سالوں میں شہر لاہور میں 44 ہزار افراد کی مفت بلڈ شوگر سکریننگ کی گئی، 22000 ہزار کے ذیابیطس ٹیسٹ مثبت آئے، ان میں 4500 افراد کو مفت انسولین دی جارہی ہے، دیگر افراد کا مفت علاج جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں پنجاب حکومت نے 4 کلینکس بنائے جو ذیابیطس میں مبتلا افراد کا مفت علاج کرتے ہیں، تمام شہری میاں میر ہسپتال، سمن آباد ہسپتال، شاہدرہ ہسپتال، غازی آباد ہسپتال جاکر فری سکریننگ اور ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں مفت علاج کرواسکتے ہیں۔

ذیابیطس  کیا ہے؟

ذیابیطس جسے شوگر بھی کہا جاتا ہے، روز بروز بڑھنے والا ایسا مرض ہے جو مسلسل لوگوں کی بڑی تعداد کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے، یہ بیماری اس وقت پیدا ہوتی ہے جب جسم اپنے اندر موجود شکر (گلوکوز) کو حل کر کے خون میں شامل نہیں کر پاتا اس کی پیچیدگی کی وجہ سے دل کے دورے، فالج، نابینا پن، گردے ناکارہ ہونے اور پاؤں اور ٹانگیں کٹنے کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔

ذیابیطس کی علامات کیا ہیں؟

ذیا بیطس کی عمومی علامات میں بہت زیادہ پیاس لگنا، معمول سے زیادہ پیشاب آنا، دھندلا نظر آنا، چکر آنا، تیزی سے وزن گرنا، بھوک لگتے رہنا، ہر وقت تھکاوٹ محسوس کرنا، زخموں کا نہ بھرنا شامل ہے۔

 

Sughra Afzal

Content Writer