لالچی گرل فرینڈز سے پریشان آدمی نے حل نکالیا

لالچی گرل فرینڈز سے پریشان آدمی نے حل نکالیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: لالچی گرل فرینڈز سے پریشان ایک آدمی نے آخرکار ایک قدِ آدم گڑیا کو اپنی گرل فرینڈ بنا لیا اور پچھلے دو سال سے وہ اس کے ساتھ خوشی خوشی رہ رہا ہے۔

یہ کوئی کہانی نہیں بلکہ ہانگ کانگ کے 34 سالہ شہری، شائی تیانرونگ کا سچا واقعہ ہے جو پچھلے دو سال سے ’’ موچی‘‘ نامی ایک ’’گڑیا گرل فرینڈ‘‘ کے ساتھ اپنی تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر کرا رہا ہے۔تیانرونگ کا کہنا ہے کہ ’’ موچی‘‘ سے پہلے اس نے کئی گرل فرینڈز بنائیں مگر ان کی فرمائشیں ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتی تھیں… کبھی انہیں نیا اور مہنگا اسمارٹ فون چاہئے ہوتا تھا تو کبھی وہ اس سے نئے کپڑوں اور میک اپ کے سامان کی فرمائش کرتی رہتی تھیں۔

اسی پر بس نہیں بلکہ وہ ہر وقت اس سے توجہ کا تقاضا کرتی رہتی تھیں اور جب دل چاہتا تھا، اس کے کام میں دخل اندازی کردیا کرتی تھیں۔یکے بعد دیگر، کئی گرل فرینڈز کے ساتھ ایک جیسا تجربہ ہونے کے بعد آخرکار تیانرونگ نے اکیلے رہنے کا فیصلہ کیا لیکن اسی دوران ہانگ کانگ کے ایک مقامی اسٹور پر اسے انسانی قد و قامت جتنی گڑیا نظر آئی جو اگرچہ سلیکون (silicone) سے بنی تھی مگر بالکل جیتی جاگتی لڑکی کی طرح دکھائی دیتی تھی۔

2019 میں تیانرونگ نے یہ گڑیا خرید لی اور اسے ’ گرل فرینڈ‘ بنا کر انے ساتھ گھر لے آیا۔وہ دن اور آج کا دن، تیانرونگ اپنی ’’گڑیا گرل فرینڈ‘‘ کے ساتھ بہت خوش ہے جس کا نام اس نے ’ موچی‘ رکھا ہوا ہے؛ کیونکہ یہ نہ تو اس سے کچھ مانگتی ہے اور نہ ہی توجہ کا تقاضا کرکے اسے تنگ کرتی ہے۔

خود تیانرونگ بھی اس کی صفائی ستھرائی کا مکمل خیال رکھتا ہے اور، حقیقی گرل فرینڈ کی طرح، اسے اپنے ساتھ گھمانے پھرانے بھی لے کر جاتا ہے۔تیانرونگ کا کہنا ہے کہ جب سے ’ موچی‘ اس کی زندگی میں آئی ہے، وہ خود کو دنیا کا سب سے زیادہ خوش انسان محسوس کرنے لگا ہے۔ہانگ کانگ کی ایک مقامی ویب سائٹ ’’ایپل ڈیلی‘‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں تیانرونگ نے بتایا کہ بے شک ’ موچی‘ ایک بے جان گڑیا ہے اور وہ اس کے ساتھ جو دل چاہے، کرسکتا ہے لیکن پھر بھی اس نے اپنی اب تک کی بہترین گرل فرینڈ سے احترام کا رشتہ رکھا ہوا ہے؛ یعنی وہ دونوں صرف ’اچھے دوستوں‘ کی طرح ساتھ رہ رہے ہیں۔

تیانرونگ نے اعتراف کیا کہ ایک قدِ آدم گڑیا کو گرل فرینڈ بنانے میں بھی کچھ مسائل ہیں لیکن فوائد کے سامنے ان مسائل کی کوئی حیثیت نہیں۔

Raja Sheroz Azhar

Article Writer