پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شفاف مکینزم بنا کر ساٹھ بسیں چلائی جائیں گی، مرتضیٰ وہاب

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شفاف مکینزم بنا کر ساٹھ بسیں چلائی جائیں گی، مرتضیٰ وہاب
کیپشن: Murtaza Wahab, file photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شفاف مکینزم بنا کر ساٹھ بسیں چلائی جائیں گی۔
سندھ ہائی کورٹ کے باہر میئر کراچی مرتضی وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں ایسی کوئی سڑک نہیں جہاں سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر کوئی رکاوٹ ہو۔کے الیکٹرک کے ذریعے ٹیکس وصولی شہر کے مفاد میں ہے۔ہم نے کے ایم سی کی زمین کے کرائے بڑھائے تو لوگوں نے عدالت سے حکم امتناع لے لیا۔  کے ایم سی کی سی این جی بسیں عرصہ دراز سے خراب تھیں، سی این جی بس کو ڈیزل پر منتقل کیا ہے۔ 

انہو ں نے مزید کہا کہ اپیکس کمیٹی میں شرکت کی تھی۔ ایم کیو ایم کے وفد کی وزیر داخلہ اور آئی جی سے ملاقات میں بھی موجود تھا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بریفنگ دی، سیاسی اراکین کو بتایا گیا جو کچھ کرنے کی ضرورت ہے سندھ حکومت کررہی ہے۔ رینجرز ہیڈکوارٹرز کے باہر تجاوزات کا علم نہیں ہے۔ وہاں سڑک ٹریفک کے لئے کھلی ہے۔ فٹ پاتھ پر بھی تجاوزات نہیں کوئی مجسمے وغیرہ لگے ہیں، لوگ بھی وہاں سے گزر سکتے ہیں، گاڑیاں بھی سڑک پر گزرتی ہیں۔ 

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ میرا دفتر، سندھ سیکریٹیریٹ عوام کے لئے سب کھلے ہیں ۔ اگر کہیں تجاوزات یا پتھاروں کی نشاندہی ہوتی ہے تو کارروائی کریں گے۔ شہر کے بہت سے مسائل ہیں، میں ان مسائل کو حل کرنا چاہتا ہوں۔ چاہتے ہیں میونسپل ٹیکس کے معاملے پر اسٹے ختم ہوسکے۔ وسائل ہونگے تو شہر پر خرچ ہوسکیں گے۔ ایک مافیا نہیں چاہتا کہ شہر ترقی کرے۔ ہم نے کے ایم سی کی زمین کے کرائے بڑھائے تو لوگوں نے عدالت سے حکم امتناع لے لیا۔