تبادلوں سےافسر شاہی پریشان

 تبادلوں سےافسر شاہی پریشان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 قیصر کھوکھر : پنجاب کی بیوروکریسی کا مورال ڈاؤن، آئے روز کے تبادلوں سےافسر شاہی پریشان، بیوروکریٹس میں بددلی پائی جاتی ہے جس سےانتظامی امور متثر ہو رہے ہیں۔

بیوروکریسی بےاختیار جبکہ وزیراعلیٰ تمام اختیارات خود استعمال کرنے لگے، یہاں تک کہ تقرروتبادلےبھی وزیراعلی خود کرتےہیں، چیف سیکرٹری کوفری ہینڈ کیساتھ کام نہیں کرنےدیا جارہا جب تک چیف سیکرٹری کادفترمضبوط نہیں ہوگا، بیوروکریسی کا مورال بلند نہیں ہوسکتا، ماضی میں سابق چیف سیکرٹری جاوید محمود،ناصرمحمود کھوسہ اوراعظم سلیمان خان فری ہینڈ کام کرتے رہےہیں،تقرروتبادلوں کےتمام اختیارات بھی انہوں نےاپنے پاس رکھےہوئےتھے۔


وزیراعلیٰ نےاپنے منظورنظرافسرطاہرخورشید کوسیکرٹری بلدیات تعینات کردیاہے، اس حوالےسے چیف سیکرٹری کی بھی رائے نہیں لی گئی، جب فیصلے چیف سیکرٹری سے بالاتر اورآئے روز تقرروتبادلےہوں گے، کسی کو پتہ نہیں کہ کون حکومت چلارہاہے، کون بیوروکریسی کی قیادت کررہا ہےتو افسرشاہی کا مورال ڈاون ہونا ایک قدرتی امر ہے۔


وزیراعلیٰ پنجاب کوتحصیل ناظم کے طورپرکام کرنےکا تجربہ ہے جبکہ ایک سیکرٹری کئی اضلاع میں ڈی سیز، اے سیز،سیکرٹری،کئی کورسزاورکئی سالہ انتظامی تجربہ رکھتا ہے۔

ضرورت اس امرکی ہے کہ چیف سیکرٹری پنجاب کومضبوط کیا جائے،،تمام تقرروتبادلوں کااختیار چیف سیکرٹری کودیا جائے، وزیراعلیٰ کو جوادرفیق ملک کےتجربےسے فائدہ اٹھانا چاہیےاوربیوروکریسی کوفری ہینڈ دیں تاکہ صوبےکےتمام معاملات بہترانداز میں چل سکیں۔

Shazia Bashir

Content Writer