عمر اکمل کو عالمی ثالثی عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

عمر اکمل کو عالمی ثالثی عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل پر ڈیڑھ سال کی پابندی کم کر کے ایک سال کردی تاہم ان پر بیالیس لاکھ اور پچاس ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔ عمر اکمل پر ایک سالہ پابندی 20 فروری کو ختم ہوچکی ہے ۔ 
عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل پر 12 ماہ کی پابندی اور بیالیس لاکھ پچاس ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا، 20 فروری 2020 کو معطلی کا شکار ہونے والے عمر اکمل اب بیالیس لاکھ پچاس ہزار روپے کی رقم جمع کرانے کے ساتھ ساتھ پی سی بی کے سیکیورٹی اور اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کے طے شدہ ری ہیب پروگرام پر عمل کرکے دوبارہ مسابقتی کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔

عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل کے دو موبائل فونز واپس کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ یہ دونوں موبائل فونز تحقیقات کی غرض سے پی سی بی کے سیکورٹی اینڈ دیجلنس ڈیپارٹمنٹ کی تحویل میں ہیں۔

اس سے قبل 27 اپریل 2020 کو انڈیپنڈنٹ ڈسپلنری پینل کے چیئرمین نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی شق 2.4.4کی 2 مختلف مواقع پر خلاف ورزی کرنے پر عمر اکمل پر تین سال کی معطلی عائد کی گئی تھی۔

عمر اکمل نے فیصلے کے خلاف اپیل کا اپنا حق استعمال کیا، جس پر29 جولائی 2020 کو انڈیپنڈنٹ ایڈجوڈیکٹر نے ہمدردانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ بیٹسمین کی نااہلی کو 18 ماہ تک کردیا تھا۔

اس فیصلے کے خلاف پی سی بی اور عمر اکمل دونوں نے عالمی ثالثی عدالت میں اپیل دائر کی تھی، جس پر فیصلہ اب سنایا گیا ہے۔ پی سی بی نے دونوں چارچز پرسزا بڑھانے اور عمر اکمل نے ختم کروانے پر اپیل کی۔

" پی سی بی نے ایک بار پھر تمام شرکاءکو ہدایت کی ہے کہ وہ اینٹی کرپشن سے متعلق کسی بھی واقعے کی اطلاع فوری طور پر اینٹی کرپشن کے آفس میں کریں تاکہ ہم ان چند افراد کا مکمل خاتمہ کرسکیں جو کرکٹرز کو آسانی سے پیسہ کمانے کی طرف راغب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔"

Malik Sultan Awan

Content Writer