حکومتی دعوے بےسود، خطرناک وائرس سر اٹھانے لگا

حکومتی دعوے بےسود، خطرناک وائرس سر اٹھانے لگا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( زاہد چوہدری ) شہر پر پولیو کے سائے بدستور منڈلا رہے ہیں، سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق، ساڑھے 7 ہزار سے زائد بچے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پینے سے محروم رہے۔

حکومت اور ضلعی شعبہ صحت کی تمام تر کوشش کے باوجود لاہور پر پولیو وائرس کے سائے منڈلا رہے ہیں۔ 5 جولائی کو گلشن راوی ڈسپوزل سٹیشن سے حاصل کئے گئے سیورج کے نمونوں میں قومی ادارہ صحت اسلام آباد نے پولیو وائرس کی ایک مرتبہ پھر موجودگی کی تصدیق کر دی ہے۔

شہر میں رواں ماہ کے دوران پولیو سے سوا دو برس کے بچے محمد علی کی موت واقع ہونے کے بعد ضلعی شعبہ صحت اور انتظامیہ نے راوی ٹاؤن کی چھ یونین کونسلوں میں پولیو کے خلاف خصوصی مہم چلائی لیکن اس میں بھی مقررہ ہدف حاصل کرنے میں کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

خصوصی مہم کے دوران چھ یونین کونسلوں میں پانچ برس عمر تک کے 52180 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا لیکن 44653 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جاسکے اور 86 فیصد ہدف حاصل ہوسکا۔ پولیو کے خلاف خصوصی مہم کے دوران پانچ برس عمر تک کے 7 ہزار سے زائد بچے قطرے پینے سے محروم رہے ہیں۔