پشاور ہائی کورٹ ،  نافرمان بیٹوں کو تین ہزار روپے فی کس  ماہانہ والدین کو ادا کرنے کا حکم  

Peshawar Highcourt,
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک)پشاور ہائی کورٹ نے 6 نافرمان بیٹوں کو تین ہزار روپے فی کس  ماہانہ والدین کو ادا کرنے کا حکم دے دیا اور ایس ایچ او کو پیسے جمع کرکے پہنچانے کی ہدایت کردی۔

پشاور ہائی کورٹ میں بوڑھے والدین کو بے سہارا چھوڑنے پر بیٹوں کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، ایس ایچ او اور بیٹے عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ایس ایچ او پر برہم ہوتے ہوئے کہا کہ ہم نے بیٹوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے آپ بغیر ہتھکڑیوں کے لائے ہیں۔

جسٹس روح الامین نے کہا کہ بیوی کا بھی حق ہے، پڑوسیوں کا بھی حق ہوتا ہے لیکن والدین کا حق سب سے زیادہ ہے۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ ایک کمرے کے گھر میں والدین نے 6 بچوں کو پالا لیکن آپ لوگ ایک ماں باپ کو نہیں سنبھال سسماعت کے دوران بوڑھے والدین کے ساتھ ساتھ وکلاء اور اسٹاف بھی آب دیدہ ہوگیا۔

عدالت نے تمام بیٹوں کو تین ہزار روپے ماہانہ والدین کو دینے کا حکم دے دیا اور ایس ایچ او کو ہدایت دی کہ ہر ماہ کی 26 سے 28 تاریخ تک تمام بیٹوں سے تین ہزار روپے لے کر ان کے گھر پہنچائے جائیں۔

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ اے اے جی صاحب والدین کے تحفظ کے لیے آپ لوگوں نے جو آرڈی ننس بنایا تھا کیا وہ صرف دکھانے کے لیے تھا؟ صوبائی حکومت کو اس حوالے سے قانون سازی کرنا چاہییے۔

دوران سماعت بڑا بیٹا بوڑھے والدین کو ساتھ لینے جانے پر رضا مند ہوا جس پر عدالت نے کہا کہ آپ لے جائیں انہیں اور خدمت کریں ان کی اور دعائیں لیں باقی بیٹے ہر ماہ فی کس تین ہزار روپے والدین کو ادا کریں۔