(مانیٹرنگ ڈیسک) قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے گریڈ 17 سے 22 کی نسبت ایک سے16تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں زیادہ اضافہ کرنے کی سفارش کر دی۔
سینیٹ میں منعقدہ اجلاس میں مالی سال 2022 اور 2023 کے بجٹ سے متعلق 244 سفارشات پیش کی گئیں جن میں ترقیاتی بجٹ سے متعلق 217 سفارشات شامل تھیں۔
کمیٹی نے فارماسیوٹیکل کے خام مال کی خریداری پر 17 سیلزٹیکس ختم کرنے اور ان سے 15 جنوری سے وصول کردہ سیلزٹیکس کی مد میں40 ارب واپس کرنے کی سفارش کی گئی۔
علاوہ ازیں بیکری آئٹمز پر ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کرکے ساڑھے 7 فیصد کرنے اور مضر صحت ہونے کے باعث جوسز، انرجی ڈرنک اور آئس ٹی میں چینی کی مقدار کم کرنے کی سفارش کی گئی۔
قائمہ کمیٹی نے اپنی سفارش میں کہا ہے کہ ایف بی آر مینوفیکچررز کو بینکنگ چینلز کے ذریعے ادائیگیوں کیلئے پابند کیا جائے اورائیر کرافٹ اور ان کے پارٹس کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ دی جائے۔