(ملک اشرف) لاہورہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں سےاضافی سیلزٹیکس کی وصولی تاحکم ثانی روک دی،عدالت نےدرخواستیں نمٹاتے ہوئےکمشنر ان لینڈ ریونیوکو قانون کے مطابق فیصلہ کرنےکا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک نےحاجی صدیق سٹیل فرنس سمیت دیگرکی درخواستوں پرسماعت کی،درخواست گزار کی جانب سےمحمد محسن ورک ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیا کہ ٹیکس گزار سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ اور اپنی ٹیکس ریٹرن فائل کررہےہیں، ایف بی آر کےپاس بجلی کے بلوں میں اضافی سیلزٹیکس کے نفاذ اور وصولی کا اختیار نہیں،محمد محسن ورک ایڈووکیٹ نےاستدعا کی کہ عدالت بجلی کےبلوں سے اضافی سیلز ٹیکس کی وصولی کا اقدام کالعدم قرار دے، ایف بی آر وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بجلی کے بلوں میں اضافی سیلز ٹیکس کی وصولی تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کی جارہی ہے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد بجلی کے بلوں سےاضافی سیلزٹیکس کی وصولی تاحکم ثانی روک دی۔
دوسری جانب ایف بی آر نے فیڈرل ایکسائز اور سیلز ٹیکس ادائیگی کی تاریخ میں ستائیس اپریل جبکہ گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں تیس اپریل تک توسیع کردی۔ ایف بی آر نے فیڈرل ایکسائز اور سیلز ٹیکس ادائیگی اور گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ مارچ کے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی ادائیگی کی تاریخ 15 اپریل سے بڑھا کر 27 اپریل کردی گئی ہے۔
فیڈرل ایکسائز اور سیلز ٹیکس کے گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 30 اپریل تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کو بینک اکاؤنٹس میں ریفنڈز کی آن لائن ادائیگی کیلئے مرکزی نظام قائم کردیا ہے۔ ریفنڈز کی آن لائن ادائیگی کیلئے ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کو "آئرس پروفائل " اپڈیٹ کرنے کی درخواست کی ہے۔
ایف بی آر نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ٹیکس گزار آئرس پروفائل میں دیئے گئے اپنے بینک اکاؤنٹس کیساتھ اپنے بینک کا "آئی بین" بھی فراہم کریں۔ ایف بی آر خودکار نظام کے ذریعے ٹیکس گزاروں کی ریفنڈز کی رقوم انکے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کرے گا۔