(علی رامے) پنجاب حکومت نے پتنگ بازی کی روک تھام میں سخت قانون سازی کافیصلہ کرلیا، ایوان وزیر اعلی کو پتنگ بازی کرنے والوں کے خلاف قانون میں مزید سختی کرنے کی سفارشات سفارشات میں امتناع پتنگ بازی آرڈینینس 2001 میں ترمیم کی درخواست کی گئی ہے۔
پنجاب حکومت کومسلسل کوششوں کے باجود پتنگ بازی کی روک تھام میں مشکلات کا سامنا ہے، جس کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پتنگ بازوں کے خلاف موجود قانون مزید ترامیم کرکے نئی سزاوں کی بھی تجویز دی ہے ۔
ذرائع کے مطابق پتنگ بازی کی تیاری میں تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے میں اضافے کی تجویز دے دی گئی ۔پتنگ بازی کا سامان تیارکرنے پر پانچ سال قید یا 20 لاکھ روپے جرمانے یا دونوں سزائیں ساتھ ساتھ دی جائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پتنگ بازی کا سامان فروخت کرنے پر 5 سال قید یا 5 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دینے کی سفارش بھی کر دی گئی ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے ہ پتنگ بازی کرنے والے افراد کو کم ازکم 3 ماہ تک قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا دینے سے متعلق ترمیم کی سفارش کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کو بھی اس نئی تجویز سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے اور جلد اس پر عملدرآمد کے لیے محکمہ قانون سے مشاورت کی جائے گی ۔