ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکول سربراہان کو عہدوں سے فارغ کرنے کا حکم, وجوہات سامنے آگئیں

سکول سربراہان کو ہٹانے کا فیصلہ
کیپشن: schools
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(جنید ریاض)لاہور کے سرکاری سکولوں کو بچوں کے داخلوں کا ہدف پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا، ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے داخلوں کا ہدف پورا نہ کرنے پر 167 سکول سربراہان کو عہدوں سے فارغ کرنے کا حکم دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق ا ن سکولز میں تحصیل سٹی کے سب سے زیادہ 57 سکول شامل ہیں،دیگر میں تحصیل شالیمار کے 32 ،رائیونڈ کے 19 ، ماڈل ٹاون 29 اور کینٹ کے 30 سکول شامل ہیں۔ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور ہدف کے مقابلے میں سے 3 فیصد بچے بھی سرکاری سکولوں میں داخل نہیں کراسکی۔ذرائع کےمطابق ضلع لاہور کو 2 لاکھ اسی ہزار بچوں کے داخلوں کا ہدف دیا گیا ہے۔ ادھر ایجوکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کورونا کے باعث والدین بچوں کو سکول داخل کروانے کو تیار نہیں، داخلوں کا ہدف پورا کرنے کیلئے 24 مارچ سے باقاعدہ مہم بھی چلائی جائے گی۔

واضح رہے کہ  لاہور سمیت صوبہ بھر کے سرکاری سکولوں میں آؤٹ آف سکولز بچوں کو سکول لانے کے کیلئے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ہدف دیا تھا، ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کو 3 لاکھ 84 ہزار بچوں کے داخلوں کا ہدف 5 ماہ میں حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، لاہور کے سکولوں میں پہلے ہی سوا چھ لاکھ طلبا وطالبات زیر تعلیم ہیں۔شہر میں کورونا کے باعث تاحال 20 ہزار بچوں کے سکول چھوڑ جانے کی رپورٹ ہے جبکہ لاہور کے سکولوں میں بچوں کے بیٹھنے کے لئےپہلے ہی فرنیچر اور جگہ کی کمی ہے۔ نئے داخل ہونے والے تین لاکھ چراسی ہزار بچوں کو سکولوں میں بٹھانے کیلئے جگہ دستیاب نہیں ہوگی۔

ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کے مطابق داخلوں کا ہدف ہر سکول کو الگ سے دیا گیا، داخلوں کے لئے زیادہ تر بچوں کے پاس ب فارم دستیاب نہیں ہیں۔ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی جانب سے داخلوں کے ہدف میں کمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے اپنے ایک بیان کہا تھا کہ صوبہ بھر میں نئے تعلیمی سال سے پہلے ہی سرکاری سکولوں میں داخلہ مہم شروع کی جائے گی،آٹھ ماہ سکول بند رہنے سے بہت سارے بچے سکول چھوڑ گئے۔ اگلے پانچ ماہ میں سکولوں میں دس لاکھ بچے داخل کریں گے۔

وزیر تعلیم کا کہناتھا کہ بچوں کو سکول داخل کرنے کی ذمے داری ڈسڑکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے افسروں اور سکول کونسلز کی ہوگی، اب کی بار داخلوں کے اہداف پورے نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی بھی ہوگی۔ 

M .SAJID .KHAN

Content Writer