کہیں آپ کا پیٹ بڑھا ہوا تو نہیں؟

موٹاپے سے نجات کیسے؟
کیپشن: موٹاپے سے نجات کیسے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)بڑھا اور نکلا ہوا پیٹ بے شک اچھی سے اچھی شخصیت کو بے ڈھنگا بنا دیتا ہے، تاہم اب آپ اس سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔

موٹے افراد  اس بات کا ارادہ کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ وہ اپنا وزن کم کریں گے یا اپنے پیٹ کی چربی کو کسی طرح کم کر کے اچھے دکھنے کی کوشش کریں گے مگر زیادہ افراد اس ارادے کو حقیقی رنگ دینے میں ناکام رہتے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یا تو ان کی اپنی کاہلی اور سستی ہوتی ہے یا پھر لوگوں کو پیٹ کم کرنے کے طریقوں کا صحیح سے علم نہیں ہوتا۔ ہماری ظاہری حالت میں بگاڑ پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ بڑھی ہوئی توند دل کے امراض اور ٹائپ 2 ذیابیطس کا باعث بھی بنتی ہے۔
 یاد رکھیں مصنوعی طور پر تیار شدہ چینی میں فرکٹوز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جسے ہمارا جگر مکمل طور پر ذخیرہ نہیں کر پاتا اور یہ چربی کی شکل میں ہمارے پیٹ میں جمع ہونے لگتی ہے۔ لہذا پروسیسڈ شوگر کے استعمال سے اور ایسی اشیاءجو اس قسم کی شوگرز سے بھرپور ہیں جیسا کہ انرجی ڈرنکس یا دیگر کاربونیٹڈ ڈرنکس سے بچیں۔ اگر آپ میٹھے کے بے انتہا شوقین ہیں تو کوشش کریں کہ قدرتی ذرائع سے حاصل کردہ چینی کا استعمال کریں اور خرید و فروخت کے وقت پیکٹ پر درج لیبل پڑھنا مت بھولیں۔ 
وزن کم کرنا ہو یا پیٹ کو، پروٹین کا استعمال بہت ضروری ہے۔ کیونکہ پروٹین ہمارے میٹابولزم کو تقریبا 400 کیلوریز روزانہ کے حساب سے بڑھا کر ہماری بھوک کی بے جا طلب کو 50 فیصد تک کم کر دیتی ہے۔ علاوہ ازیں پروٹین سے بھرپور اشیا جیسا کہ انڈے، دودھ یا مچھلی وغیرہ کا استعمال ہمارے مسلز کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے اور پیٹ میں فیٹ مقدار کو کم کر دیتا ہے۔
ورزش نہ صرف ہمارے وزن اور پیٹ کو کم کرتی ہے بلکہ اس کے بے شمار فوائد ہیں۔  جاگنگ، واک، تیراکی اور بائسائکلنگ پیٹ کم کرنے میں سب سے ذیادہ مفید ہیں۔ یہ سرگرمیاں ہمارے جسم میں انفلیمیشن کو کم کرتی ہیں، میٹابولزم کو بڑھاتی ہیں اور خون میں شوگر کی مقدار میں نمایاں کمی لا کر ذیابیطس کے مرض سے نجات بھی دلاتی ہیں۔ تاہم پیٹ کی مشق چربی سے نجات میں کارگر نہیں ہے مگر اس سے مسلز اپنی شکل برقرار رکھتے ہیں۔