دورہ انگلینڈ پاکستان ٹیم کیلئے مشکل امتحان ہوگا، راشد لطیف

دورہ انگلینڈ پاکستان ٹیم کیلئے مشکل امتحان ہوگا، راشد لطیف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے مایہ نا ز وکٹ کیپر راشد لطیف نے کہا ہے کہ دورہ انگلینڈ کے لیے منتخب کرکٹرز کی تعداد کچھ زیادہ ہے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں تھوڑا مارجن دینا چاہیے۔

وکٹ کیپر راشد لطیف کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ اگرکسی کا  ٹیسٹ مثبت آگیا تو متبادل کا انتظام ہونا چاہیے۔ اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ دورئہ انگلینڈ ایک مشکل امتحان ہوگا۔ پاکستان ٹیم کی کارکردگی کے بارے میں ہم کچھ نہیں کہہ سکتے، اس بار لندن کے لارڈز اور اوول گرائونڈ میں کوئی میچ شیڈول نہیں ہے، ماضی میں وہاں کی کنڈیشنز پاکستان کے لیے سازگار رہی ہیں، اس بار مصباح الحق اور یونس خان جیسے تجربہ کار بیٹسمینوں کی خدمات بھی میسر نہیں ہوں گی۔

 

انھوں نے کہا کہ یونس خان کا بطور بیٹنگ کوچ تقرر ایک اچھا فیصلہ ہے، وہ میدان میں کام کرنے والے انسان اور بہت محنتی ہیں، جونیئر کوچ کے طور پرخدمات حاصل نہ کرنا پی سی بی کی غلطی تھی، میرے خیال میں ان کا طویل مدت کے لیے تقرر کیا جانا چاہیے، وہ لمبی ریس کے گھوڑے ہیں،  جونیئر سے لے کر قومی ٹیم تک پاکستانی کھلاڑیوں کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

 

سابق اسٹارز پرمشتمل بھاری بھرکم مینجمنٹ کے باہمی اختلافات کا خطرہ ہونے کے سوال پر راشد لطیف نے کہا کہ بڑی مشکل سے کوئی ٹور آ رہا ہے، یہ سب ایک دوسرے کے ساتھ کھیلے ہوئے یا کام کر چکے ہیں، نوکری تو کرنا پڑتی ہے، امید ہے کہ کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، مصباح الحق اور یونس خان کی جوڑی بیٹنگ میں قومی ٹیم کے لیے پرفارم کرتی رہی ہے۔

 

دوسری جانب دورہ انگلینڈ سے پہلے قومی کھلاڑیوں کی پہلی کوویڈ ٹیسٹنگ مکمل ہوگئی، ہیڈ کوچ مصباح الحق، ٹیسٹ کپتان اظہرعلی اور ٹی ٹوئنٹی کپتان بابر اعظم، عابد علی، امام الحق، محمد حفیظ، فہیم اشرف، محمد عباس، نسیم شاہ اور وہاب ریاض کے ٹیسٹ لاہورمیں ہوئے۔ ٹیم انتظامیہ میں سپن باؤلنگ کوچ مشتاق احمد، اسسٹنٹ ٹوہیڈ کوچ شاہد اسلم، فیلڈنگ کوچ عبدالحمید، طلحہ بٹ، اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ یاسرملک، میڈیا مینیجر رضا راشد اور ڈاکٹر سہیل سلیم نےلاہور میں ٹیسٹ کرائے.

اوپنرفخر زمان، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی اوریاسر شاہ کے کوویڈ ٹیسٹ پشاور میں مکمل ہوئے۔

Shazia Bashir

Content Writer