9 مئی واقعات؛ قومی اسمبلی نےموجودہ قوانین کے تحت مقدموں کی قرارداد منظور کر لی

National Assembly, May9 Events, Trial under Prevalent Lawas, City42
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: قومی اسمبلی نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کیخلاف آرمی ایکٹ 1956، انسداد دہشت گردی ایکٹ اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کرنے کی قرار داد منظور کر لی۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نو مئی کے شرمناک اور بزدلانہ واقعات قابل مذمت ہیں۔ یہ ایوان مسلح افواج کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے ، شرپسندانہ واقعات میں ملوث عناصر، معاون، مددگاروں کے خلاف آرمی ایکٹ 1956، انسداد دہشت گردی ایکٹ اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کی جائے۔

 قومی اسمبلی میں یہ قرارداد پیش کئے جانے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف بھی آ گئے، ایوان نے ڈیسک بجا کر  ان کا استقبال کیا۔ 

قرار دار وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کی۔ انہوں نے اسپیکر سے قواعد کو معطل کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک قرارداد پیش کرنا چاہ رہا ہوں۔ چاہتے ہیں کہ اس پہ بحث بھی ہو جائے اور منظور بھی ہو جائے۔ اسپیکر کی اجازت سے خواجہ آصف نے قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے مقدمات ملک کے موجودہ قوانین  انسداد دہشتگردی ایکٹ اور  آرمی ایکٹ کے تحت چلیں گے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات سے دنیا بھر میں پاکستان کا تشخص متاثر ہوا، ایوان مسلح افواج کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ 9 مئی کے واقعات پرقومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد بھی پیش کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔

قبل ازیں اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کے تناظر میں فوج کا دفاع ہم پر لازم بن جاتا ہے ، ہمارے ائیر بیسز پر بھارت حملہ کرتا رہاہے ، جان اللہ کو دینی ہے کہنے والے نے لوگوں کو جی ایچ کیو حملے پر اکسایا، جو قومیں محسنوں کی تکریم نہیں کرتیں وہ قومیں مٹ جاتی ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف اور شہبازشریف کو علم تھا کہ گرفتارہونا ہے پھر بھی ملک واپس آئے، اُنھوں نے پولیس کے ساتھ کیا کیا سلوک نہیں کیا، پولیس کے ڈی آئی جی کی آنکھ ضائع ہورہی ہے۔جن لوگوں نے لوگوں کو اشتعال دلایا اب وہ رشتے داریاں گنوا رہے ہیں ۔

خراجہ آصف نے کہا کہ آڈیولیکس کمیشن دودھ کا دودھ پانی کا پانی کرنے کیلئے قائم کیا ہے، آڈیوز کی شناخت ہونے کے بعد ان کے چہرے بے نقاب ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی نے کمیشن کو چیلنج کیا ہے،کمیشن کے ججوں پراعتراض کیاہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے کردار کی جنگ لڑی وہ سب کے سامنےہے، عمران خان نے اب تک 9 مئی کے واقعات کی واضح مذمت نہیں کی ہے، عمران خان نے یہ دھمکی بھی دی کہ دوبارہ گرفتار ہوا تو پھریہی ردعمل آئےگا۔