بندر مہنگے ہوگئے

بندر مہنگے ہوگئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں ماسک سمیت دیگر حفاظتی اشیا کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے وہیں بندروں کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے جس کے باعث ان کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔

دنیا بھر میں فارما سیوٹیکل کمپنیاں کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔ ویکسین کو انسانوں پر استعمال کرنے سے پہلے مختلف جانوروں چوہوں، خرگوشوں اور بندروں پر استعمال کیا جاتا ہے۔ عمومی طور پر کسی بھی دوائی کو انسانوں پر آزمانے سے پہلے اس کا  آخری تجربہ بندروں پر کیا جاتا ہے۔ کورونا کی ویکسین کی تیاری کیلئے بہت سی ویکسینز پر بیک وقت کام چل رہا ہے جس کی وجہ سے بندروں کی مانگ میں دنیا بھر میں اضافہ ہوا ہے اور اس کے ساتھ ہی ان کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔

کورونا کی ویکسین تیار کرنے میں مصروف چین کی ایک لیبارٹری یشینگ بائیو فارما جنوری کے مہینے سے ویکسین کے تجربات کررہی ہے۔ کمپنی نے ایک ویکسین کو چوہوں اور خرگوشوں پر آزمایا ہے جس کے اچھے نتائج ملے ہیں، اگلا مرحلہ ویکسین کی بندروں پر جانچ کا ہے، لیکن اس چینی لیب کیلئے بندر حاصل کرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔

لیبارٹری کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ پہلے مختلف ادویات کے تجربے کیلئے ایک بندر 1400 سے 2800 ڈالر میں مل جاتا تھا لیکن اب پوری دنیا میں بندر کی مانگ بڑؑھنے سے اس کے ریٹ میں اضافہ ہوگیا ہے، اب ایک بندر کے بدلے 14 ہزار ڈالر (23 لاکھ 36 ہزار روپے) دینے پڑسکتے ہیں۔

یاد رہے دنیا میں کورونا کیسز کی تعداد  ساڑھے 90 لاکھ سے بڑھ چکی ہے،اب تک اموات کی تعداد چار لاکھ 70ہزار ہوچکی ہے،جبکہ چار لاکھ 84 ہزار سے زائد مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو جاچکے ہیں۔

خیال رہے کہ  پاکستان  میں کورونا  وائرس سے مزید 122 افراد انتقال کر گئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 3558 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 179602 تک پہنچ گئی ہے۔اب تک پنجاب میں کورونا سے 1407 اور سندھ میں 1089 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ خیبر پختونخوا میں 821 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔اس کے علاوہ بلوچستان میں 102، اسلام آباد میں 98، گلگت بلتستان میں 22 اور آزاد کشمیر میں مہلک وائرس سے 19 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔طبی ماہرین نے پاکستانیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے،کہتے ہیں کہ اگلے 2 ماہ میں کورونا وائرس کے مریضوں میں حیرت انگیز اضافے کا خدشہ ہے۔

 
 

Azhar Thiraj

Senior Content Writer