لاک ڈائون کے بعد بال کٹوانے والے نے حجام کو امیر بنادیا

لاک ڈائون کے بعد بال کٹوانے والے نے حجام کو امیر بنادیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریض بڑھتے جارہے ہیں،اب تک 52 لاکھ کیس ہوچکے ہیں،مرنیوالوں کی تعداد تین لاکھ 24ہزار سے زیادہ ہے،جبکہ 18 لاکھ کے لگ بھگ صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔تمام ممالک نے اس کا پھیلائو روکنے کیلئے مختلف بندشیں لگا رکھی ہیں، فضائی آپریشن بند ہیں تو پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہیں چل رہی ۔اب آہستہ آہستہ لاک ڈائون میں نرمی کی جارہی ہے،سروسز کی دکانیں کھولی جارہی ہیں۔

 مہینوں بعد کھلنے والی ہیئر ڈریسنگ دکان پر اس کے بال تراشنے والے شخص کو نہ صرف ڈھائی ہزار ڈالر کی ٹپ دی بلکہ جاتے ہوئے دیگر عملے کو مزید 3300 ڈالر بھی دیئے۔ اس سخاوت پر دکان کے عملے کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ اس دکان کی ہیئر ڈریسر ایلیسیا نووٹونی نے دیکھا کہ آخری وقتوں میں ایک گاہک آیا جو شکاگو سے یہاں منتقل ہوا تھا۔ اس نے کچھ باتیں کیں اور پھر اپنے بال ترشوائے۔


ایلیسیا نے اس کے بال تراشے جس کے بعد جاتے ہوئے اس نے سب سے پہلے اس کے استقبالیے پر بیٹھے شخص کو 500 ڈالر دیئے۔ اس کے بعد جنرل مینیجر کو 1000 ڈالر دیئے اور 1800 ڈالر فلوئڈز 99 کے پورے عملے کو بطور ٹپ دیئے۔ لیکن آخر میں اس نے اپنی ہیئرڈریسر ایلیسیا نووٹونی کو 2500 ڈالر دیئے جس پر وہ حیران رہ گئیں۔اس طرح رحم دل شخص نے مجموعی طور پر پورے عملے کو 5800 ڈالر دیئے جو پاکستانی روپوں میں 9 لاکھ روپے کے برابر ہے۔ اس رحم دلی اور سخاوت پر ایلیسیا روپڑیں اور انہوں نے کہا کہ وہ اکیلی ماں ہیں جو بچوں کی کفالت کررہی ہیں اور دو ماہ سے رقم سے محروم ہیں۔
 

تاہم بہت کوشش کے باوجود بھی اتنی خطیر رقم دینے والے کا نام اور پتا معلوم نہیں ہوسکا۔ تاہم اس مدد سے فلوئڈز 99 کے ملازموں کے بہت سے مالی مسائل ہوگئے ہیں۔ ایک ملازم نے بتایا کہ وہ اپنے گھر کا کرایہ دیں گے۔اس سے قبل ٹیکساس سمیت کئی امریکی ریستورانوں میں گاہکوں نے کہیں 1300 ڈالر اور کہیں ہزار ڈالر تک ٹپ دی ہیں تاکہ غریب کارکنان کی مالی مشکلات حل ہوسکیں۔ تاہم ایک ہی جگہ 6000 ڈالر دینے کا واقعہ صرف ڈینور میں ہی پیش آیا ہے۔

اتوارکے روز یہ واقعہ ڈینور یونیورسٹی میں ایک دوکان فلوئڈز 99 میں پیش آیا۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer