وفاقی حکومت کا پاور سیکٹر میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ

PEPCO-Federal Govt
کیپشن: PEPCO-Federal Govt
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(شاہد ندیم سپرا) وفاقی حکومت نے پاور سیکٹر میں بڑے پیمانے پر افسران کے تقرروتبادلے کرنے کا فیصلہ کر لیا، لیسکو سمیت دیگر کمپنیوں میں گریڈ 19، 20 اور 21 کے 287 افسران کو تبدیل کر دیا جائے گا، تبادلوں سے کمپنیوں کے انتظامی امور متاثر ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق پاور سیکٹر میں وسیع پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کیلئے گریڈ 19،20 اور21 کے افسران کو تبدیل کرنے کی سمری تیار کر لی گئی ہے، تبادلوں کی صورت میں افسران کو "پیرنٹ کمپنی" بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بیک وقت بڑے پیمانے پر تبادلوں سے انتظامی امور متاثر ہوں گے، لیسکو سے سپرنٹنڈنگ انجینئرز، چیف انجینئرز اور جنرل مینجرز کے تقرر و تبادلے ہوں گے۔

 دستاویزات کے مطابق لیسکو سے جنرل مینجر پرویز اقبال، ڈائریکٹر ایمپلیمنٹیشن رانا ستار، ڈائریکٹر کسٹمر سروسز چودھری بشیر، چیف انجینئر چودھری نعیم، چیف انجینئر رانا ایوب، مینجر آپریشن ایسٹرن سرکل سہیل بشیر بھی واپس جائیں گے، اسی طرح لیسکو کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کنسٹرکشن عبدالمنان منگی، منیجر ندیم افضل کو بھی تبدیل کیا جائے گا۔

 دوسری جانب لیسکو سے دیگر کمپنیوں میں تبدیل ہونیوالے افسران واپس آجائیں گے، لیسکو کے جنرل مینجر لطیف مغل، احمد فواد، عزیز الرحمان، راجہ محمود کی واپسی متوقع ہے۔ اسی طرح رمضان بٹ، رائے اصغر، محمد انیس، سرور مغل، لطاف قادر، ندیم ملک، عباس علی سمیت دیگر افسران کی واپسی ہو سکے گی۔

علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے لیسکو کے ایڈوانس میٹرنگ انفراسٹرکچر کے میگا پراجیکٹ کو نظرانداز کر دیا، ڈیفنس، کینٹ، ٹاؤن شپ سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں اووربلنگ اور بجلی چوری کی روک تھام کے منصوبے کیلئے 30ارب میں سے صرف 15کروڑ روپے مختص کر دیئے گئے,  تین سال قبل شروع ہونے والے منصوبے پر آٹھ کروڑ روپے کے فنڈز تو خرچ ہوگئے لیکن کام کوئی بھی نہ ہوا۔

Sughra Afzal

Content Writer