(عرفان ملک) لاہور پولیس کی عدم دلچسپی سے جرائم کی سرکوبی کا جدید منصوبہ ناکام، ادائیگی نہ ہونے کے سبب مجرم اور چوری کی گاڑیاں پکڑنے میں مدد دینے والی سمارٹ پولیس ایپ ڈیڑھ ماہ سے بند، ایپ بند ہونے سے ڈولفن اور پیرو کی پٹرولنگ بھی غیر موثر ہوگئی۔
سابق دور حکومت میں متعارف کرائی گئی سمارٹ پولیس ایپ سے ماہانہ 5 لاکھ گاڑیوں اورشہریوں کی چیکنگ باآسانی کی جاسکتی ہے، ہرحکومت پنجاب پولیس میں تبدیلی کے بلند و بانگ دعوے تو کرتی نظرآتی ہے لیکن موجودہ حکومت نے سابق دور میں ہونے والی تبدیلی کو بھی رد کردیا، سابق دورحکومت میں بننے والی ڈولفن اور پولیس رسپانس یونٹ غیر فعال ہو کر رہ گئی ہے۔
ایس پی ڈولفن محمد نوید کا کہنا تھا کہ ڈولفن اور پی آ ریو سیف سٹیز اتھارٹی سے مدد حاصل کرکے متبادل راستہ اختیار کر رہی ہے، لاہور پولیس کی سمارٹ پولیس ایپ بند ہونے سے جہاں شہر میں کرائم کی شرح بڑھ رہی ہے۔