مشہور عالم دین ناصر مدنی نے تشدد کرنیوالوں کو معاف کردیا

مشہور عالم دین ناصر مدنی نے تشدد کرنیوالوں کو معاف کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

وقارگھمن: میرے چن، میرے مکھن، جا میں تینوں معاف کیتا۔سوشل میڈیا پر مشہور عالم دین علامہ ناصر مدنی نے اپنے اوپر تشدد کرنیوالوں کو معاف کردیا۔ناصر مدنی نے اپنی رہائشگاہ پر مرکزی ملزم رضوان گجر کو معافی مانگنے پر معاف کردیا۔
سوشل میڈیا پر اپنی مزاحیہ گفتگو کی وجہ سے مشہور ہونیوالے علامہ ناصر مدنی کو چند ہفتے قبل کچھ افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ بعد ازاں کاروباری شخصیت عصمت اللہ نیازی کی وساطت سے دونوں پارٹیوں میں صلح کی بات چیت شروع ہوگئی۔ ملزم رضوان گجر نے اپنے والد الیاس گجر کے ہمراہ علامہ ناصر مدنی سے انکی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس میں اپنے کئے ہوئے پر معذرت کی۔
علامہ ناصر مدنی کا کہنا تھا کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کی خاطر معاف کرتے ہیں۔ ہمارے درمیان اب کوئی رنجش نہیں رہے گی۔ علامہ ناصر مدنی کا کہنا تھا کہ پیر حق خطیب سرکار نے گزشتہ شب ان سے ملاقات کی ۔ جس کے بعد صلح اور معافی تلافی اپنے انجام کو پہنچی ۔

خیال رہے کہ لاہور پریس کلب میں معروف عالم دین محمد ناصر مدنی نے اپنے وکیل عبدالماجد کے ساتھ ہنگامی پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے کہا تها کہ کورونا وائرس کے حوالے سے بنائے گئے ان کے ایک ٹک ٹاک کی وجہ سے کچھ نامعلوم مسلح افراد نے انہیں غیر ملکی واٹس ایپ نمبر سے کال کرکے کھاریاں کے علاقے میں ایک دعائیہ تقریب میں شرکت کے لئے اپنے ساتھ لے جانے کا کہا اور اغواء کے بعد رات گئے تک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

معروف عالم دین محمد ناصر مدنی نے کہا کہ سادہ کاغذات پر ان کے دستخط بھی لے لیے گئے اور ان کی برہنہ حالت میں ویڈیو بھی بنائی گئی۔ ان کے یو ٹیوب چینل کا گن پوائنٹ پر ان سے پاس ورڈ بھی لے لیا گیا اور ان کے موبائل فون بھی اغوا کاروں نے زبردستی اپنے پاس رکھ لیے۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں اپنی قمیض اتار کر اپنے جسم پر تشدد کے نشان بھی میڈیا کو دکھائے اور آرمی چیف، وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کی کہ ان کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا اغوا کاروں نے دھمکی ہے کہ اگر اس واقعہ بارے میڈیا پر کوئی بیان دیا تو ان کی برہنہ ویڈیو وائرل کردی جائے گی۔ ناصر مدنی کا کہنا تھا انہوں نے خبردار کرتے ہوئےکہا کہ لاہور میں بھی ان کے ساتھی ہیں زبان کھولی تو سبق سکھائیں گے۔