( ریحان گل) لاہور میں نومبر میں سموگ کے پھیلاو کا خطرہ ظاہر کیا گیا، لاہور میں 60 فیصد پرانی گاڑیاں چلائے جانے کا انکشاف ہوا، گاڑیاں اپنی عمرپوری ہونے کے باوجود سڑکوں پر موجود ہ ہیں.
تفصیلات کے مطابق کوروبا وبا کی لہر میں ایک بار پھر اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے گزشتہ 24 گھںٹوں میں مزید 9 اموات ہوئیں جبکہ 752 نئے کیسزرپورٹ ہوئے۔ ملک بھرمیں مجموعی کیسز3 لاکھ 4 ہزار 386، کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 6 ہزار 408 ہوگئی، ملک بھر میں اب تک 2لاکھ 91 ہزار 683 مریض صحت یاب ہو چکے، گزشتہ 24گھنٹوں میں 33 ہزار 865 ٹیسٹ کئے گئے۔
دوسری جانب شہر میں سموگ کے ظاہر ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے، نومبر میں سموگ کے پھیلاو کا خطرہ ظاہر کیا گیا اس کی ایک اہم وجہ لاہور میں 60 فیصد پرانی گاڑیاں چلائے جانے کی ہے کیونکہ دھواں چھوڑتی یہ گاڑیاں فصائی آلودگی میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں،گاڑیاں اپنی عمرپوری ہونے کے باوجود سڑکوں پر موجود ہ ہیں.
ماحولیاتی آلودگی میں 45 فیصد حصہ پرانی گاڑیوں کے دھویں کا ہوتا ہے.دھواں پھیلانے والی گاڑیوں کو چالان کے ساتھ بند بھی کیا جائے گا. لاہور میں 12 ہاٹ سپاٹس کی فہرستیں بنائی جائیں گی.سیکرٹری ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس مشترکہ کارروائیاں کریں گے. سموگ کمیشن نے متعلقہ محکموں کی سرزنش کردی،متعلقہ محکموں کو جامع پلان جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
واضح رہے کہ ہرسال 5جون کو اقوام متحدہ کےزیر اہتمام پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ماحولیات کا عالمی دن منایا جاتا ہے،اس دن کو منانے کا مقصد عوام میں ماحول کی بہتری اور آلودگی کے خاتمے سے متعلق شعور و آگاہی پیدا کرنا ہے۔ماہرین کے مطابق پوری دنیا کو اس وقت ماحولیاتی آلودگی کا سامنا ہے اور اس میں روز بروز خطرناک حد تک ا ضافہ ہوتا جارہا ہے جس سے لوگوں میں مہلک وبائی امراض پیدا ہو رہے ہیں، ماحولیاتی آلودگی کے مسئلے پرقابو پانے کےلئے متعدد ماحولیاتی تنظیمیں برسرپیکار ہیں ۔