تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ، پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ منظور

Punjab Budget, City42
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے:  نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیرصدارت پنجاب کی صوبائی کابینہ کااجلاس ہوا۔ پنجاب کی نگران کابینہ نے آئندہ مالی سال کے لئے چار ماہ کا ٹیکس فری بجٹ منظور کر لیا ۔

عوام کو ریلیف دینے کے لئے 70 ارب روپے مختص کرنے کی سفارش، صحت و تعلیم کے بجٹ میں اکتیس فیصد کیا گیا ہے۔زرعی ترقی و کاشت کاروں کے لئے 47 ارب روپے منظور۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تیس فیصد اضافہ ۔آئندہ چار ماہ کے دوران گندم کی خریداری کے لئے ماضی میں لئے جانے والے 600 ارب روپے کی واپسی کی منظور دی گئی۔ پنجاب کے 4 ماہ کےبجٹ  میں عوام کو 70 ارب روپے ریلیف کی مد میں ملیں گے۔80سال سےزائدعمرکے ریٹائرڈ ملازمین کیلئے پنشن میں 20فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

سول سیکرٹریٹ لاہور میں کابینہ اجلاس کے بعد بجٹ کی منظوری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی نگران وزراء کا کہنا تھا کہ پنجاب کے بجٹ کا حجم 1719 ارب روپے گا جس میں 325 ارب جاری ترقیاتی سکیموں کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں وفاق کے فارمولے کے مطابق عمل درآمد کیا جائے گا۔ تعلیم کے لئے 195 ارب صحت کے لئے 183 ارب سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔ٹارگٹڈ سبسڈی کی مد میں ستر ارب روپے عوام کو براہ راست فراہم کئے جائیں گے۔


اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت ایس ایم تنویر نے کہا صوبائی سطح پر آئی ٹی پر عائد تمام ٹیکسسز کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔  زراعت کے لئے 47.6 ارب روپے کے مراعات لائی جا رہی ہیں۔ سٹامپ ڈیوٹی کی شرح ایک فیصد ہی رکھی جا رہی ہے۔ جاری ترقیاتی سکیموں کے پچاس فیصد کو ائندہ چار ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔

اس موقع پر سوالات کے جواب دیتے ہوئے صوبائی سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل نے کہا کہ صوبے میں عام انتخابات کے لئے رقم وفاقی حکومت فراہم کرتی ہے جبکہ نگران وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جب الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ دے گا تو عام انتخابات کروا دئیے جائیں گے۔

 پنجاب کےآئندہ 4ماہ کےترقیاتی بجٹ کاحجم325ارب روپےمنظور کیا گیا،نگران کابینہ نےتعلیم کیلئے195ارب روپےمختص کردیئے ہیں،صحت کے شعبہ کے لئے 183ارب،سوشل پروٹیکشن کیلئے70ارب روپےمختص کئے گئے ہیں۔

پی کےایل آئی کیلئے10ارب روپے،کلائمیٹ چینج کیلئے8.8ارب روپےمختص کئےگئے،نگران کابینہ نےصحافیوں کیلئے1ارب روپےکےانڈوومنٹ فنڈکی منظوری دی،زراعت کے شعبے میں ترقیاتی بجٹ کی مد میں 47 ارب روپے،آبپاشی کیلئے 18 ارب روپے مختص کردیئے گئے جبکہ آئی ٹی کےشعبےکیلئے5.3ارب روپےرکھےگئےہیں۔

 بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے پہلے سے مختص شدہ فنڈ کو برقرار رکھا جائے گا۔

 صوبائی وزیر اطلاعات کہتے ہیں نگران حکومت الیکشن کمیشن نے تشکیل دی تھی کمیشن جب تاریخ دے گا الیکشن کروا دیں گے۔