ٹھوکر نیاز بیگ (سعود بٹ) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور کا ایک اور میگا کرپشن کیس کھل گیا، نیب لاہور نے سابق سیکرٹری صحت علی جان کو 19 نومبر کو طلب کرلیا۔
نیب لاہور نے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ میں مہنگی ادویات خریدنے کا نوٹس لے لیا، دستاویزات کے مطابق شہباز شریف کے دور میں ہسپتالوں کیلئے مہنگی ادویات خریدنے، ہسپتالوں کا سامان مہنگے داموں خرید کر قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
ذرائع کے مطابق کیس کی تحقیقات کو فاسٹ ٹریک پر کیا جائے گا، نیب لاہور نے شہباز شریف دور میں تعینات رہنے والے سیکرٹری صحت کو 19 نومبر کو طلب کرلیا، مہنگی ادویات اور سامان کی خریداری سے کم و بیش 20 ارب روپے کا بوجھ عوام کی جیبوں پر ڈالا گیا۔
دوسری جانب شہباز شریف کی پارٹی فنڈ کے نام پر وصولیاں بے نامی اکاؤنٹس میں منتقلی کی دستاویزات منظر عام پرآگئیں، دستاویزات کے مطابق 2010-15 کے دوران رقوم شریف گروپ کے ملازم راشد کرامت کی نثار ٹریڈنگ کمپنی اکاؤنٹ میں منتقل ہوئیں، پارٹی فنڈ کے نام پر 51 کروڑ 52 لاکھ 71 ہزار وصول کیے گئے، جو لیگی اکاؤنٹ میں کبھی منتقل ہی نہ ہوئے، مختلف ایم این ایز، ایم پی ایز اور نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے 50 کروڑ 50 لاکھ اکٹھے کیے گئے۔
دستاویزات کے مطابق نثار ٹریڈنگ کمپنی اکاؤنٹ بقیہ 46 کروڑ 20 لاکھ 71 ہزار کی منتقلی بے نامی قرار دی گئی، ملک سیف الملوک کھوکھر سے 75 لاکھ، نواب زادہ طاہر الملک سے 1 کروڑ 50 لاکھ، الرحمن گارڈن کے مالک کے اکاؤنٹ سے ایم پی سے علی اصغر منڈا نے 1 کروڑ 10 لاکھ دیئے۔