(ویب ڈیسک) ہائی بلڈ پریشر ایک خاموش بیماری ہے جس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔بلند فشار خون پر نظر رکھنا ضروری ہے جبکہ اسے نظر انداز کرنے کے نتیجے میں صحت سے متعلق سنگین نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کبھی بھی اور کسی بھی عمر میں ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس بیماری کے مریض اپنی عادات اور غذا میں چند تبدیلیاں لا کر اس کے نقصانات سے چھٹکارہ حاصل کر سکتے ہیں۔ہائی بلڈ پریشر، ہائیپرٹینشن کے مریضوں کو دن کے تین کھانوں میں سے ناشتے کو سب سے زیادہ اہمیت دینی چاہیے۔
ناشتے کے لیے فائبر اور پروٹین سے بھر پور غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے۔چائے، کافی یا کوئی بھی کیفین والا مشروب بلڈ پریشر بڑھاتا ہے، کیفین والے مشروبات کی جگہ کسی ہربل چائے کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔وزن میں اضافہ بھی ایک خطرہ ثابت ہوتا ہے،لہٰذا ایسے مریضوں کو مناسب وزن برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے، اضافی وزن سے چھٹکارہ حاصل کر لینا صحت مند ثابت ہو سکتا ہے۔
صبح کا آغاز ورزش سے کرنا چاہیے، روزانہ کی بنیاد پر ورزش کرنے سے بلڈ پریشر متوازن رہتا ہے، روزانہ صبح آدھا گھنٹہ چہل قدمی، جاگنگ، تیراکی اور سائیکلنگ کی جا سکتی ہے, ہائیپرٹینشن کے مریضوں کو تمباکو نوشی سے دور رہنا چاہیے، تمباکونوشی دل کی شریانوں کو زخمی اور اِن کے سخت ہونے کے عمل کو تیز کرتی ہے، اس لئے سگریٹ نوشی فوری ترک کر دیں۔
ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر کے مریضوں کو باقاعدگی سے اپنا معائنہ کرتے رہنا چاہیے تاکہ بڑی مشکل سے بچا جا سکے، روزانہ کی بنیاد پر بلڈ پریشر کی ریڈنگ لیں اور اپنے معالج سے رابطہ رکھیں۔