ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وکلاء کی مشکلات کم کرنے کے حوالے سے بڑا فیصلہ

 وکلاء کی مشکلات کم کرنے کے حوالے سے بڑا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)دنیا بھر میں تباہی مچانے والا کورونا وائرس پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے، ملک میں کورونا وائرس سے مزید 8 ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 143 ہوگئی جبکہ 465 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 7481 تک پہنچ گئی،کورنا وائرس کے پنجاب میں 3391 ، سندھ میں 2217، بلوچستان میں 335، خیبر پختونخوا 1077، اسلام آبادمیں 163، گلگت بلتستان میں 250 اور آزاد کشمیر میں 48کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس کےباعث لاہور سمیت ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں، ؂پبلک ٹرانسپورٹ ،ریلوے کا پہیہ جام ہے،کھیلوں کے میدانوں پر تالے لگے ہیں، لاک ڈاؤن کہ وجہ سے نہ صرف دیہاڑی دار طبقہ بلکہ سفید پوش نوجوان وکلاء کی بڑی تعداد مشکلات کا شکار ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ  محمد قاسم خان نے کورونا لاک ڈاؤن کے دوران انصاف کی بروقت فراہمی اور وکلاء کی مشکلات کو کم کرنے  کیلئے تمام ارجنٹ نوعیت کے کیسز پرنسپل، سیٹ اور علاقائی بنچز میں لگانے کی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران درخواست ضمانتوں میں وکلاء یا فریقین کی عدالت میں موجودگی ضروری نہیں ہوگی، وکلاء عدالتوں میں پیش ہونے کی بجائے اپنے کیس سے متعلق موقف بذریعہ ڈاک یا ای میل ہائیکورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار کوبھجواسکیں گے، وکلاء کے کیسز کے متعلق جوابات وصول کرنے کیلئے ہائیکورٹ میں ڈراپ باکس بھی رکھے جائیں گے، وکلاء کے موصول شدہ موقف متعلقہ فائل پر لگا دیئے جائیں گے اور متعلقہ عدالتیں فائل سے وکلاء کے موقف کو مدنظر رکھتے ہوئے خود فیصلہ کرسکیں گی۔

چیف جسٹس کے کورونا وائرس سے بچاؤکے اقدامات اور کیسز کی سماعت پر وکلاء اور سائلین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بروقت انصاف کی فراہمی کیلئے خوش آئند قرار دیا ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer