(مانیٹرنگ ڈیسک) بینکوں پہ کرم، عوام پہ ستم، اسٹیٹ بینک نے کورونا کے باعث دی گئی رقوم کی مفت انٹر بینک ٹرانسفر کی رعایت واپس لے لی، اب بینک اکاؤنٹ سے رقم ٹرانسفر کرنے پر0.1 فیصد تک ٹیکس دینا ہوگا۔
اسٹیٹ بینک کی پریس ریلیز کے مطابق کورونا کی وجہ سے مارچ 2020ء میں انٹربینک ٹرانزیکشن پر عائد ٹیکس کی وصولی گزشتہ سال روک دی گئی تھی، لیکن اب کورونا کی صورتحال بہتر ہونے پر اسٹیٹ بینک نے فیصلہ کیا ہے کہ بغیر فیس انٹر بینک ٹرانزیکشن کی رعایت واپس لی جائے، اب ایک ماہ میں ایک اکاؤنٹ سے 25 ہزار روپے سے زائد کی رقم منتقل کرنے والے صارفین کو صفر اعشاریہ ایک فیصد یا دو سوروپے بینک فیس دینا ہوگی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک ماہ میں صرف 25 ہزار روپے تک ٹرانسفر کرنے والے صارفین ٹرانزیکشن فیس سے مستثنیٰ ہوگا جبکہ ایک ہی بینک کی مختلف برانچوں کے درمیان ہونے والی آن لائن ٹرانزیکشن بھی فری ہوگی۔
تاہم اسٹیٹ بینک نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ انٹربینک اور موبائل بینکنگ ٹرانزیکشنز گزشتہ سال دو گنا ہوگئی تھی۔ تاجروں اور صنعت کاروں کا کہنا ہےکہ آن لائن بینک ٹرانسفر کے رحجان میں اضافے کے بعد ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس سے کھاتے داروں کو نقصان اور بینکوں کو فائدہ ہوگا ۔