(سعید احمد سعید)وفاقی حکومت نےپاکستان پوسٹ کے بزنس کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کو سرکاری کاغذات کی ترسیل پاکستان پوسٹ کے زریعے ہی کرنے کی ہدایات کر دیں۔
پاکستان پوسٹ ایک ریاستی کار اہم ادارہ ہے جو پاکستان میں عوامی خدمات کے لیے ڈاک کا نظام فراہم کرتا ہے،یہ ملک میں سب سے بڑا ڈاک کا خدماتی نظام ہے،وفاقی حکومت نےپاکستان پوسٹ کے بزنس کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے،محکموں کو کاغذات کی ترسیل پاکستان پوسٹ سے کرنے کی ہدایات کردی،پرائم منسٹر ڈیلیوری یونٹ کی جانب سے ایوی ایشن ڈویژن کو مراسلہ جاری کردیا گیا۔
کاغذات کی ترسیل کیلئے قومی ادارے کو نظرانداز کرنے کا نوٹس لیا جائے،ایوی ایشن کیبنٹ ڈویژن نے سی اے اے حکام کو ہدایات جاری کر دیں، مراسلہ میں بیان کیا گیا کہ سرکاری کاغذات کی ترسیل کیلئے پاکستان پوسٹ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے،سرکاری کاغذات کی ترسیل نجی کورئیر کمپنی کے ذریعےنہ کی جائے۔
گزشتہ ماہ پاکستان پوسٹ آفس نے وزیراعظم کے ویژن کی روشنی میں نوجوانوں کیلئے فراہمی روزگار اور کاروبار کے مواقع پیدا کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا،منصوبے کے تحت ایک لاکھ 25 ہزار فرنچائز پوسٹ آفسسز بنائے جائیں گے،اس پروگرام کے تحت جدید ٹیکنالوجی کے تحت پیک اپ سروس، ہوم ڈیلیوری کی سروس بھی مہیا کی جائے گی،ہر فریچائز پوسٹ آفس میں پوسٹل کے تمام سہولیات دستیاب ہوں گی۔
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے پروگرام کے اجراء کی تیاریوں کا جائزہ لیا، اس منصوبے کے تحت بلوں کی ادائیگی،پارسل کی ترسیل، پوسٹل سٹیشنری، ای کامرس ،موبائل ٹاپ اپ کیساتھ یوٹیلٹی سٹورز اور سی ایس ڈی کی سہولت بھی ان سے منسلک ہو گی، 3 سالوں میں 2 لاکھ لوگوں کو براہ راست روزگار ملے گا۔
گھر میں بیٹھے بٹھائے ضرورت کی اشیا آپکے گھر کی دہلیز پہ مہیا کرنا ممکن ہو پائے گا۔ اس پروگرام کیلئے ماحول دوست الیکٹرانک سکوٹیز اور رکشے بھی تیار ہیں۔ اس کو شفاف اور تیز ترین بنانے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔