(مانیٹرنگ ڈیسک) گوجرہ کے قریب فیصل آباد موٹر وے پر کار میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کیس میں جیو فرانزک کے دوران نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
پولیس کے مطابق فیصل آباد موٹر وے پر کار میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کے واقعے کا مقدمہ 11 اکتوبر کو لڑکی کی پھوپھی کی مدعیت میں درج کیا گیا ،متاثرہ لڑکی کی پھوپھی نے ایف آئی آر میں بتایا تھا کہ ان کی بھتیجی کے موبائل فون پر میسج آیا کہ گوجرہ میں انٹرویو ہے، وہاں پہنچیں، متاثرہ لڑکی گوجرہ پہنچی تو ملزمان نے اس کو گاڑی میں بٹھالیا اور موٹر وے پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا، واقعے میں استعمال ہونے والی کرائے کی گاڑی بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم نے ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ لڑکی سے 15 روز قبل موبائل فون پر دوستی ہوئی تھی، وقوعہ کے روز وہ لڑکی اور اس کی دوست کو ان کی فرمائش پر فیصل آباد چھوڑنے گیا تھا۔
ڈی ایس پی گوجرہ کا کہنا ہے کہ جیو فرانزک میں ملزم اور متاثرہ لڑکی کے درمیان موبائل فون رابطوں کی تصدیق ہوئی ہے، لڑکی نے ملزم کو اپنی تصاویر بھی بھیجیں، لڑکی کا مستقل پتا نہیں ہے اور کال ڈیٹا ریکارڈ سے بھی اس کی پوزیشن ملتان،فیصل آباد اور ٹوبہ ٹیک سنگھ معلوم ہوئی ہے، لڑکی کو تفتیش کے لیے بلایا گیا ہے لیکن وہ شامل تفتیش نہیں ہوئی.