سائفر کیس،دو اہم گواہوں کے بیانات قلمبند

Cypher Case, Witnesses
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات نے سماعت 17 نومبر تک ملتوی کردی ۔ سائفر کیس میں دو اہم گواہوں کے بیان قلمبند ہو گئے۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نےاڈیالہ جیل میں طویل سماعت کے دوران عمران خان اور  شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کے دوران 2 گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے۔ 


منگل کے روز اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کی سماعت کی۔ایف آئی اے کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹرز  شاہ خاور  اور  ذوالفقار عباسی نقوی عدالت میں پیش ہوئے جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور  سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے ان کے وکیل بیرسٹر  سلمان صفدر، بیرسٹر عمیر نیازی اور  بیرسٹر تیمور ملک پیش ہوئے۔

سپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور نے سماعت کے بعد بتایا کہ پانچ سرکاری گواہوں کو عدالت میں پیش کیا گیا جن میں دفتر خارجہ کی ایک خاتون افسر اقراء اشرف کا بیان قلمبند کرکے  وکیل صفائی نے جرح مکمل کرلی ہے جب کہ دفتر خارجہ کے ہی ایک افسر حسیب بن عزیز کا بیان بھی قلمبند کرایا گیا ہے۔ اس دوران ہی عدالت کا وقت ختم ہو گیا اور عدالت نے سماعت 17 نومنبر تک ملتوی کر دی۔ 

شاہ محمود قریشی کے وکیل بیرسٹر تیمور ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ سائفر کیس کی سماعت میں انہوں نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ انہیں سائفر سکیورٹی کی دستاویزات فراہم کی جائیں لیکن سرکاری پراسیکیوٹرز  نے کہا کہ سائفر سکیورٹی حساس نوعیت کی دستاویزات ہیں فراہم نہیں کی جاسکتیں۔

شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی کا کہنا تھا کہ فیملیز کے سائفر سماعت میں شامل ہونے سے کمرہ عدالت کا ماحول اچھا تھا، میرے والد شاہ محمود قریشی بالکل ٹھیک ہیں اور ان کی صحت کا کوئی مسئلہ نہیں، چاہتے ہیں کہ سائفر کیس کی سماعت میں میڈیا کو بھی شامل ہونے کی اجازت ملنی چاہیے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل  بیرسٹر سلمان صفدر  نے سائفر کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئےکہا کہ اڈیالہ جیل میں 9 گھنٹے سماعت ہوئی، پہلے پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف درج دہشت گردی مقدمات کی سماعت ہوئی اس کے بعد سائفر کیس کی سماعت ہوئی۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا،آج پی ٹی آئی چیئرمین کو  نیب کی ٹیم دوبارہ گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

سلمان صفدر کا مزید کہنا تھا انہیں سائفر سے متعلق دستاویزات فراہم نہیں کی جارہی ہیں، پی ٹی آئی چیئرمین نے عدالت کو بتایا کہ القادر ٹرسٹ میں کوئی فائدہ نہیں لیا، کہا کہ میرے تمام کیس ہائی کورٹ کے ایک ہی جج کے پاس کیوں ہیں؟ ہائی کورٹ نے کیسز پر جو حکم امتناع جاری کیا اس پر فیصلہ دو روز بعد ہوگا۔