اندرون لاہور سے دریافت ہونے والی 400 سالہ پرانی سرنگ 

اندرون لاہور سے دریافت ہونے والی 400 سالہ پرانی سرنگ 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عثمان علیم: مغلیہ دور کی تعمیرات ایک عہد کی عکاس، اندرون لاہور مغلیہ تعمیرات کا امین، موتی مسجد کی بحالی کے دوران 400 سال پرانی سرنگ دریافت ہوئی۔ سرنگ کا طرز تعمیر اپنی مثال آپ ہے، اس سرنگ کی تعمیر کا مقصد کیا تھا اور اس کی کھدائی کہاں تک پہنچی ہے۔

بادشاہی مسجد، شاہی قلعہ اور شالا مار باغ سے تو سبھی واقف ہیں لیکن اندرون لاہور میں مغلیہ دور کی تعمیرات کا ایک خزانہ پوشیدہ ہے، جسے وقت کے ساتھ ساتھ دریافت کیا جارہا ہے۔ موتی مسجد کی بحالی کے دوران ایک سال قبل سرنگ کی نشاندہی ہوئی تھی۔ بظاہر اس سرنگ کو موتی مسجد کے ڈرین کیلئے استعمال کیا جاتا تھا۔ چار سو سال قبل بنائی جانے والی یہ سرنگ آج بھی پائیدار اور قابل استعمال ہے۔

سرنگ کے ڈیزائن اور تعمیر کی نوعیت سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اسے خفیہ راستے یا کسی اور مقصد کیلئے بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ اس سرنگ کا دوسرا سرا عالمگیری دروازے کی جانب نکلتا ہے، جو دو حصوں میں تقسیم ہو جاتا ہے، سرنگ کے اندر دیے رکھنے کے لیے جگہیں بنائی گئی تھیں جبکہ روشنی اور ہوا کا انتظام بھی رکھا گیا تھا۔

عالمگیری گیٹ سے دیوان عام تک اس سرنگ کی 625 فٹ کھدائی کی جاچکی ہے۔ فنڈز کی کمی اور مون سون کے پیش نظر کام روک دیا گیا ہے۔ کھدائی کی تکمیل پر مزید حقائق سامنے آسکیں گے۔