(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے لے پالک بیٹے کے قتل میں ملوث ملزم کی درخواست ضمانت منظورکرتے ہوئے بیٹے کےقتل کے جرم میں گرفتار باپ کو 50،50 ہزار روپے کےمچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس چودھری عبدالعزیز نے ملزم مہدی حسن شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔درخواستگزار کی جانب سے راجہ عبد الرحمان ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ملزم نے مہتاب شاہ کو لے پالک بیٹا بنا رکھا تھا ۔بری صحبت سے روکا۔باز نہ آنے پر مار پٹائی بھی کی ۔مار پٹائی سے لے پالک بیٹا زخمی ہوا تو ہسپتال جاتے ہوئے دم توڑگیا ۔
راجہ عبدارحمان ایڈووکیٹ کا دلائل دیتےہوئےمزیدکہناتھاکہ ملزم کی مار پٹائی میں قتل کی نیت شامل نہیں تھی۔تھانہ بصیرپورکےسب انسپکٹرمحمدحسین خودہی مدعی بن گیاتھا جبکہ مبینہ قتل کا کوئی چشم دید گواہ بھی نہیں۔پولیس کی جانب سے بنائے گئے گواہ بھی منحرف ہوگئے ۔ٹھوس ثبوت نہ ہونے کے باوجود ٹرائل کورٹ نےملزم کی درخواست ضمانت خارج کردی ۔وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئےکہا کہ ملزم بے قصور ہے۔استدعا ہے کہ درخواست ضمانت منظور کی جائے ۔ عدالت نےفریقین کےدلائل سننےکےبعدملزم کی درخواست ضمانت منظور کرلی ۔