(علی اکبر) حکومتی پابندی کے باوجود لاہور میں پتنگ بازی کا خونی کھیل جاری ہے جو اب تک کئی زندگیوں کے چراغ گل کرچکا ہے، کاہنہ کے علاقے میں ڈولفن اہلکار گلے پر ڈور پھرنے سے جاں بحق ہوگیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
صوبائی دارالحکومت میں قاتل ڈور نے ایک اور جان لے لی،حکومتی احکامات کے باوجود لاہور میں پتنگ بازی کا سلسلہ تھم نہ سکا، کاہنہ کے علاقے میں ڈولفن اہلکار گلے پر ڈور پھرنے سے جاں بحق ہوگیا، حادثے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور ڈولفن اہلکار کی نعش قبضہ میں لے کر ضروری کارروائی کیلئے ہسپتال منتقل کردی، اہلکار کی شناخت محمد صفدر کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تھانہ نشتر کالونی میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، برکی کا رہائشی ڈولفن اہلکار صفدر ڈیوٹی کر کے ٹاؤن شپ سے گھر واپس جاتے ہوئے حادثہ کا شکار ہوا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے کاہنہ کےعلاقے میں ڈور پھرنے سے ڈولفن اہلکار کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، انہوں نے جاں بحق ڈولفن اہلکار کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے، پتنگ بازی کےسبب اموات کے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کیے جاسکتے۔
پتنگ بازی لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں کا ایک ایسا مقبول روایتی کھیل رہا ہے جس نے باقاعدہ تہوار کی شکل اختیار کرلی تھی،ماضی میں ہرسال موسم بہار کی آمد پر پتنگ بازی کرکے بسنت منائی جاتی رہی لیکن پھر دھاتی دھاگوں کے استعمال سے ہلاکتوں کے باعث پنجاب حکومت نے چند برس قبل بسنت کے تہوار اور پتنگیں اڑانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔