(حسن علی) حکومت کی جانب سے تعمیراتی شعبے سے منسلک، سیمنٹ، بجری، ریت، سریئے، ہارڈوئیر اور الیکٹرک کی دکانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاک ڈاون میں گھیرے ہوئے کاروباری حضرات کو دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی گئی،وفاقی حکومت کی جانب سے تعمیراتی شعبے کو لاک ڈاون میں ریلیف دینےکیلئےتعمیراتی شعبہ کھول دیا گیا,تعمیراتی شعبے سے منسلک بجری، ریت، سیمنٹ، سریے اور اینٹیں فروخت کرنے والوں نے بھی دکانیں کھول لیں, دکانوں پر کام کرنیوالوں کاکہناتھاکہ انہیں 22 روزبعدمزدوری ملی ہے، جس پر وہ خوش ہیں اور حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اس شعبے کو مزید ریلیف دیا جائے۔
سیمنٹ، بجری، ریت، سریا فروخت کرنیوالےبھی کاروبارکھلنےپرخوش ہیں, انکا کہنا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے بچاوکیلئےحکومت کی جانب سے جاری کردہ تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں گے,تاجروں کا کہناہےکہ حکومت انہیں کاروبارکرنےکی اجازت دےتاکہ ان کا روزگار چلنےکیساتھ ساتھ مزدروں کوبھی روزی میسرہو.
دوسری جانب صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال سے گلاس انڈسٹری سے وابستہ تاجروں کے وفد نے ملاقات کی،صوبائی وزیرصنعت اسلم اقبال سے وفد نے لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی صورتحال اورتاجروں کوپیش آنے والی مشکلات پر بات چیت کی،صدرلاھورگلاس ایسوسی ایشن محمود الحسن خان وفد کی قیادت کررہے تھے، صوبائی وزیر نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تاجروں اور صنعت کاروں کے مسائل سے آگاہ ہے، انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے دیہاڑی داراورمزدوربےحد مشکلات کا شکار ہو ئے ہیں، ان کی ہر ممکن مدد کی جاری ہے،اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ تعمیراتی سیکٹر کو کھول دیا گیا، جس شیشہ کی صنعت بھی کھل گئی ہے، مزدور اوردیہاڑی دار طبقہ کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور ان کی مشکلات کم ھونگی-
وفد کے سربراہ محمودالحسن کا کہنا تھا کہ گلاس انڈسٹری سے بڑی تعداد میں ڈیلی ویجرز کاروزگاروابسطہ ہے، لاک ڈاؤن کے باعث ڈیلی ویجرز کے لئےمشکلات اورانڈسٹری مسائل کا شکار ہوئی-
واضح رہے جہ گزشتہ روزملک بھرمیں تاجروں نےدکانیں کھولنےکااعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ کاروبار بندرکھنےکےمزیدمتحمل نہیں ہوسکتے، تاجروں نےکہا تھا کہ وہ گرفتاریوں کے لئے بھی تیارہیں,تاجرلاک ڈاؤن سےتنگ آگئے، کل سے دکانیں کھولیں گے جبکہ چیئرمین آل پاکستان انجمن تاجران خواجہ شفیق کا کہناتھا کہ آدھا کاروبارکھلااورآدھا بندہویہ قبول نہیں، حفاظتی اقدامات کےساتھ کارروبارکھول دیں گے۔