لاہور کی ایک ارب 91 کروڑ کی ترقیاتی سکیمیں ختم

لاہور کی ایک ارب 91 کروڑ کی ترقیاتی سکیمیں ختم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (راﺅ دلشاد) میٹروپولیٹن کارپوریشن اور بلدیاتی اداروں کی ترقیاتی سکیموں کا کنٹرول بیوروکریسی کو دے دیا گیا، ترقیاتی سکیموں پر لگی غیر تحریری پابندی اُٹھانے کی تیاریاں شروع کردی گئیں، بیووکریسی کو حکومتی ارکان اسمبلی کی سکیموں کو 100  فیصد مکمل کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا،جبکہ سابق لارڈ میئر لاہور کی ایک ارب 91 کروڑ کی تمام پرانی سکیموں کو ختم کر دیا گیا۔

میٹروپولیٹن کارپوریشن اور بلدیاتی اداروں کی ترقیاتی کاموں کے لئے پنجاب میونسپل سروس پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، سیکرٹری بلدیات احمد جاوید قاضی نے منظوری دے کر مراسلہ جاری کر دیا، حکمران جماعت کے ارکان اسمبلی کے ذریعے نئی سکیمیں لینے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اس ضمن میں ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ کوآرڈینیشن کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

 ڈی سی لاہورصالحہ سعید کو کنونیئر مقرر کر کے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی، کمشنر لاہور و ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کا نامزد نمائندہ کمیٹی کا ممبر ہوگا، جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ اینڈ فنانس کمیٹی کے سیکرٹری ہوں گے، ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ ممبر، ڈسٹرکٹ و میونسپل انفراسٹرکچر آفیسر اور ڈی سی لاہور کی طرف سے تجویز کردہ نمائندہ شامل ہے، کمیٹی ترقیاتی سکیمیں ڈی پی سی سی سے منظور کرائے گی۔

ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ کوآرڈی نیشن کمیٹی کی منظوری کے بعدحتمی فیصلہ کمشنر لاہور ڈویثرن کریں گے، کمیٹی فنڈز کی یقین دہانی کے حوالے سے منظوری دے دی گئی ہے، میٹروپولیٹن کارپوریشن کے 3 ارب روپے کی ترقیاتی سکیموں کو ضلعی انتظامیہ سے کرانے کی پابند ہوگی۔

سابق لارڈ مئیر مبشرجاوید نے تین مرتبہ اعتراضات کو دور کرکے یونین کونسلز کی سکیمیں ارسال کیں لیکن ترقیاتی سکیمیں دانستہ طور پر زیرالتوا رکھی گئیں، ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے قیام سے میٹروپولیٹن کارپوریشن اور بلدیاتی اداروں کی خود مختاری پر تو سوالیہ نشان لگا دیا ہے تاہم کمیٹی تمام تر سکیموں کو 100 فیصد مکمل کرانے اور چیک اینڈبیلنس رکھنے کی پابند ہوگی۔

Sughra Afzal

Content Writer