انگلینڈ میں پاک، بھارت میچ کے بعد ہندو مسلم فساد بی جے پی نےکروایا، ثبوت مل گئے

Leicester clash between Hindu and Muslim, City42
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پچھلے سال برطانیہ کے شہر لیسسٹر میں پاکستان بھارت  کرکٹ میچ کے بعد دونوں ملکوں کے شائقین کو فساد پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے اکسایا تھا، برٹش اخبار نے بی جے پی کے وٹس ایپ کے زریعہ ہندو شہریوں کو فساد کے لئے سڑکوں پر آنے کی ہدایات کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

برطانوی اخبار میل آن سنڈے نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ لیسٹر فسادات کو مودی کی جماعت نے ہوا دی تھی۔

رپورٹ کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے لیسسٹرمیں لوگوں کو تشدد پر اکسانے کی کوشش کی، بی جے پی کارکنان نے واٹس ایپ گروپس پر ہندو مظاہرین کو سڑکوں پر آنے کیلئے ترغیب دی تھی جس کے بعد ہندو وں نے مسلمانوں پر تشدد شروع کر دیا تھا۔ ان فسادات میں 15 افراد کو گرفتار کیا گیا  تھا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق واٹس ایپ پر ترغیب دینا بذریعہ سوشل میڈیا برطانیہ میں مداخلت کی سنگین مثال ہے۔

رپورٹ کمیں خبردار کیا گیا کہ بی جے پی برطانوی سیاست میں داخل ہونے کیلئےاپنے لوگوں کو کونسلر منتخب کرانے کی کوشش کر سکتی ہے، ایسے عناصر کو قومی سیاست میں آنے سے قبل روکنا ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس 28 اگست کو پاک بھارت میچ کے بعد برطانوی شہر میں پرتشدد مظاہرے اور فسادات ہوئے تھے۔ ان فسادات میں بھارتی نژاد ہندو شہریوں کے تشدد اور منظم حملوں نے برطانوی حکومتاورر شہریوں کو حیران و پریشان کر ڈالا تھا لیکن اب اس غیر معمولی پرتشدد رویہ کی اصل وجہ سامنے آ گئی جو بھارتیہ جنتا پارٹی کی منظم انسٹیگیشن تھی۔