بیوروکریسی کی پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں عدم دلچسپی

بیوروکریسی کی پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں عدم دلچسپی
کیپشن: City42 - Punjab Higher Education Commission
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (اکمل سومرو) صوبائی محکمہ ہائیرایجوکیشن اڑھائی سال سے بحرانی کیفیت سے دوچار، سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرریاں التواء کا شکار ہیں۔ لاہور سمیت صوبے بھر کے 728 سرکاری کالجزاور 39 یونیورسٹیاں محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے ماتحت ہیں۔

 صوبے کے پرائیویٹ کالجز و یونیورسٹیوں کی کنٹرولنگ اتھارٹی بھی پی ایچ ای سی ہے۔ کیپٹن (ر) محمد محمود صرف دو روز تک سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن تعینات رہے اورسیکرٹری کے دفتر میں صرف ایک دن بیٹھ سکے ۔ان کی جگہ 9 فروری کو مومن آغا کو سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن لگایا گیا۔

ذرائع کے مطابق بیوروکریسی کی اس شعبے میں دلچسپی نہیں ہے۔ اعلیٰ افسر تعینات ہوتے ہی اپنے تبادلے کرانے کی کوششیں شروع کردیتے ہیں۔ سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن کی عارضی تقرریوں کے باعث اعلیٰ تعلیم کی کوئی پالیسی ہی نظر نہیں آرہی۔

 جس سے سرکاری کالج بھی انتظامی بحران سے دوچار ہیں۔ پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر عبد الخالق کا کہنا ہے کہ حکومت محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے ساتھ لاوارثوں والا سلوک کر رہی ہے۔ جس سے معیار تعلیم دن بدن گر رہا ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer