(راﺅ دلشاد) 80 کروڑسے زائد ریونیو دینے والا بادامی باغ لاری اڈا مسائل کا گڑھ بن گیا، بادامی باغ لاری اڈے پرجگہ جگہ کوڑا کرکٹ کے ڈھیر، سیوریج کا پانی اور غیرفعال سکیورٹی کیمرے، تجاوزات، ٹوٹے فٹ پاتھ متعلقہ حکام کی توجہ کے منتظر ہیں۔
انتظار گاہ پارکنگ اورنشہ آورافراد کی آماجگاہ میں تبدیل ہوگئی، ٹرانسپورٹر کا کہنا ہے کہ سیوریج، واٹر سپلائی، صفائی ستھرائی اور تجاوزات جیسے مسائل کا سامناہے، سکیورٹی نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کی زندگیاں داﺅ پر لگی ہیں۔
ایڈمنسٹریٹر لاری اڈا کے مطابق بحالی کے چار منصوبے پائپ لائن میں ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈیجیلائزیشن منصوبے کا سوفٹ ویئر تیار ہو چکا ہے منصوبے کے لئے فنڈز جاری ہونے کا انتظارہے۔ سیوریج، واش رومز اور انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے فزیبلٹی تیار کی جاچکی ہے، پہلے مرحلے میں مرکزی عمارت کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔
لاری اڈوں سے 80 کروڑ سے زائد ریونیو تو اکٹھا کیا جاتا ہے لیکن وہ خرچ کہاں ہوتا ہے کسی کو کچھ علم نہیں۔