علی رضا: وزیر مملکت برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل ذوالفقار بخاری کہنا ہے کہ سینٹ اور منسٹر کے لیے آئین میں سزائیں ہیں جبکہ سپیشل اسسٹنٹ کے لیے ایسا کچھ نہیں، سپریم کورٹ میں دوہری شہریت کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہو گا منظور ہو گا، رواں ماہ نیا پاکستان کالنگ کے نام سے پروگرام لا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لمز یونیورسٹی میں سٹی فائونڈیشن کے زیر اہتمام برٹش ایشین ٹرسٹ اور لمز نیشنل انکوبیشن سینٹر کے اشتراک سے گریجویشن ایوارڈ کی تقریب ہوئی، جس میں معاون خصوصی وزیراعظم اور وزیر مملکت برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل سید ذوالفقار بخاری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر لمز یونیورسٹی سٹی فائونڈیشن کے عہدیداران اور برٹش ایشین ٹرسٹ کے نمائندوں اور سٹی فائونڈیشن کی مدد سے کاروبار کرنے والے گرایجویٹ نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت یوتھ ڈویلپ انڈیکس 154 نمبر پر ہے جو خطرناک ہے۔
پہلی بار ہم ایک پروگرام نیا پاکستان کالنگ کے نام سے لا رہے ہیں جس کے ذریعے ہم سب کی سی ویز اکٹھی کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ دوہری شہریت کے حوالے سے سینٹ اور منسٹر کے لیے آئین میں سزا ہے جبکہ سپیشل اسسٹنٹ کے لیے نہیں سپریم کورٹ کا بنچ جو بھی فیصلہ کرے گا قبول ہو گا۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیز ملک میں بزنس کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہم ان کے لیے ماحول بہتر بنانے کی تگ و دود میں ہیں تاکہ ان کو مایوسی نہ ہو۔ تقریب کے اختتام پر سٹی فائونڈیشن کے تحت بہتر کاروبار کرنے والے گریجویٹس میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔