سٹی 42: کورونا وائرس کی شدت میں خطرناک حد تک اضافہ، لاہور میں24گھنٹے کے دوران ریکارڈ 991 نئے مریض رپورٹ ہوئے۔ 16 اموات کی تصدیق ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق شہر میں کورونا کے مثبت کیسزکی شرح بڑھ کر 10 فیصد تک پہنچ گئی۔ ہسپتالوں میں بھی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ، 365 مریض داخل، 146 آئی سی یو اور 16 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔کوروناکے مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ لاہور میں کورونا وائرس کے مزید 991 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جو رواں برس کے دوران چوبیس گھنٹوں میں سامنے آنے والی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ شہر میں کورونا سے 10 اموات رپورٹ ہوئی ہیں ، میو ہسپتال میں 8 ، جنرل ہسپتال اور فاروق ہسپتال میں کورونا وائرس سے ایک ایک مریض دم توڑ گیا۔
سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں بھی کورونا کے کنفرم مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ریجنل ٹیکس آفس کے تین افسروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔ ریجنل ٹیکس آفس کی عمارت کو سپرے کیلئے خالی کروالیا گیا۔گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری سکول گوہاواں کی طالبہ عطیہ ذوالفقار کورونا کا شکار ہوگئی، طالبہ کو گھر پر قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔
عدالتوں میں کورونا کے وار تھم نہ سکے۔سول کورٹس اور سیشن کورٹس میں کورونا کیسز میں اضافہ،ایڈیشنل سیشن جج ندیم انصاری کا اہلمد کورونا کا شکار ہوگیا۔ محمد بلال عارف کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔جس کے بعدانہوں نے خود کو گھر پر قرنطینہ کر لیا۔عدالتی عملے کو کورونا ایس او پیز پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔کئی ججز اور عدالتی سٹاف کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔ سیشن جج لاہور سجاد حسین سندھڑ بھی کورونا کا شکار ہیں۔قائم مقام سیشن جج لاہور رفاقت علی گوندل نے عملے کو احتیاط برتنے کی ہدایت کردی۔
لاہور سمیت صوبہ بھر کے سرکاری سکولوں میں کورونا ایس او پیز کو سختی سے مانیٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ مانیٹرنگ ٹیمیں روزانہ تین سکولوں کا وزٹ کریں گی اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ محکمے کو بھجوائیں گی۔ رپورٹ کی روشنی میں سات اضلاع میں دو ہفتے کی چھٹیوں کے بعد سکول کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔