پولیس مقابلہ،فائرنگ،منشیات فروش گرفتار،ایک شخص زخمی

پولیس مقابلہ،فائرنگ،منشیات فروش گرفتار،ایک شخص زخمی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:دعوئوں کے باوجود جرائم میں کمی نہ آسکی ۔ مانگا منڈی میں پولیس مقابلہ،منشیات فروش گرفتار، اسلام پورہ  میں فائرنگ سے شہری زخمی ،رائیونڈ کا شہری لاپتہ ،پولیس نے لواحقین سے تعاون کرنے سے انکار کردیا۔

اے ایس پی رائیونڈ رضا تنویر کی سربراہی میں مانگا منڈی پولیس کی کارروائی کی ،منشیات فروش عمران عرف چھمے خان گرفتار کو گرفتا ر کرلیا گیا۔پولیس کے مطابق ریڈ کے دوران ملزم عمران نے پولیس پر فائرنگ بھی کی، ملزم کے قبضہ سے بھاری مقدار میں آئس بھی برآمد کر لی گئی،ملزم منشیات فروشی ڈکیتی اور موٹر سائیکل چوری کے مقدمات میں سابقہ ریکارڈ یافتہ ہے، ملزم کے خلاف پولیس پارٹی پر فائرنگ، ناجائز اسلحہ اور منشیات برآمد ہونے پر الگ الگ مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ مزید تفتیش بھی جاری ہے۔

اسلام پورہ کے علاقے میں لڑائی جھگڑے پر فائرنگ، فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہو گیا،فائرنگ کا واقعہ معمولی لڑائی جھگڑے کے دوران پیش آیا جس میں عرفان نامی نوجوان ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہوا۔، ملزمان فائرنگ کر کے موقع سے فرار ہوگئے  جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی کو ہسپتال منتقل کر کے قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔کاہنہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے منشیات فروش گرفتار کر لیا، ملزم کے قبضے سے منشیات برآمد کرلی گئی۔

رائیونڈ کا رہائشی 27 سالہ نوجوان پراسرار طور پر لاپتہ، اہلخانہ کے مطابق طاہراسلام گھر سے دوکان کے لیے دوست کے ہمراہ گیا  مگر واپس نہِیں آیا۔


لاپتہ طاہر اسلام کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ طاہراسلام گزشتہ صبح دوست کے ہمراہ رائیونڈ روڈ پر قائم اپنی دکان پر گیا، شام کو گھر کال کی کہ وہ گھر جلد آجائے گا  جس کے بعد اس کا فون بند ہوگیا۔ اہلخانہ نے بتایا کے انہوں نے متعدد بار پتہ کرنے کی کوشش کی مگر ان کو طاہر کا کچھ پتانہیں چل سکا جس کی وجہ سے اہلخانہ شدید ذہنی پریشانی کا شکار ہیں۔

تھانہ رائیونڈ درخواست دینے کے باوجود بھی کسی قسم کی داد رسی نہیں کی جارہی، اعلی حکام طاہر اسلام کی تلاش میں بروقت مدد کریں تاکہ کسی بڑے حادثے سے پہلے ہی اسے ڈھونڈا جا سکا۔

یاد رہے پی ٹی آئی کی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی اعلان کیا تھا کہ ہم پولیس میں اصلاحات لائیں گے جس سے صوبہ امن کا گہوارہ بن جائے گا۔اس عرصہ کے دوران متعدد پولیس افسران تبدیل کیے گئے۔
 


 

Azhar Thiraj

Senior Content Writer