جنید ریاض: ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی نااہلی کے باعث تین ماہ قبل ان سروس پانے والے 350 اساتذہ ایڈجسٹمنٹ حاصل نہ کرسکے جس کے باعث متعلقہ اساتذہ شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔
ضلع لاہور میں ترقی پانے والے سینکڑوں اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ، ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی نااہلی کے باعث ترقی پانے والے 350 اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ نہ ہوسکی۔ تین ماہ قبل چھ سو کے قریب اساتذہ کو ترقیاں دی گئی تھی۔ تین ماہ گزر جانے کے باوجود ترقی پانے والے 350 اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ تاحال التواء کا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق ابھی تک صرف اڑھائی سو کے قریب اساتذہ ہی ایڈجسٹمنٹ حاصل کرسکے ہیں۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ ایڈجسٹمنٹ نہیں کرنا تو ترقیاں کیوں دی گئی۔ دوسری جانب ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کا کہنا تھا کہ اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ کیلئے پرپوزل بنا کر سکول ایجوکیشن کو بھیج دی گئی ہے۔ اساتذہ کو دوہفتوں میں ایڈجسٹمنٹ کے آرڈز مل جائیں گے۔
دوسری جانب گورنمنٹ سنٹرل ماڈل سکول ریٹی گن روڈ میں قومی خوشحالی سروے کے حوالے سے ایجوکیشن اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے لاہور بھر کے اساتذہ سے مذاکرات ہوئے جس میں اساتذہ نے خوشحالی سروے کرنے سے انکار کردیا ہے۔سی ای او ایجوکیشن پرویز اخترخان کا کہنا تھا کہ اساتذہ قومی خوشحالی سروے پر حکومت کا ساتھ دے جس پر اساتذہ نے شدید نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ اساتذہ سے صرف تدریسی کام لیا جائے گا۔
اساتذہ کا کہنا تھا کہ جب بچے نتائج اچھے نہیں دیتے تو متعلقہ اساتذہ کیخلاف تادیبی کاروائی شروع کردی جاتی ہے۔پہلے ہی سکول آٹھ ماہ بند رہے ہیں لہذا اساتذہ کو سکولوں میں پڑھانے دیا جائے۔اساتذہ کے شوروغل پر سی ای او ایجوکیشن پرویز اخترخان کو دوبار تقرریر چھوڑ کرجانا پڑا۔
سی ای او ایجوکیشن پرویز اخترخان کا کہنا تھا کہ سروے ہرصورت اساتذہ کو ہی کرنا پڑے گا جس پر اساتذہ نے ڈی سی آفس کے باہر جاکر بھرپور احتجاج کیا اور دھمکی دی کہ اگر ہماری ڈیوٹیاں ختم نہ کی گئی تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کردیں گے۔