ٹک ٹاک سٹار نے کروڑوں روپے کی لیموزین خرید لی

ٹک ٹاک سٹار نے کروڑوں روپے کی لیموزین خرید لی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:دنیا بھرمیں سماجی روابط کی ویب سائٹس اور ویڈیو شیئرنگ ایپس نئی نسل اور شہرت کے دلدادہ افراد کی من پسند مصروفیت بن چکی ہیں  مگر کئی لوگوں پر اس کے استعمال کی زیادتی کے الزامات بھی عائد ہوتے رہتے ہیں۔لوگ عام سماجی رابطوں کے بجائے سوشل میڈیا رابطو ں کو ترجیح دیتے نظر آتے ہیں۔جہاں سوشل میڈیا سماج پر مثبت اثر ڈال رہا ہے تو اسی سوشل میڈیا کے معاشرے پر منفی اثرات بھی پڑرہے ہیں اور ٹک ٹاک سو شل میڈیا ایپس میں اپنے بہت زیادہ استعمال کی بدولت لوگوں کی گفتگو کا موضوع اور مصروفیت کا سبب بھی ہے اور آئے روز ٹک ٹاک سٹارز کے حوالے سے عجیب عجیب خبریں سننے میں آتی رہتی ہیں۔

  ٹک ٹاک سٹار اکثر نئی نئی چیزین کر کے اپنے چاہنے والوں کو حیران کر دیتے ہیں ایسے ہی لوگوں کی آنکھیں کھلی رہ گئیں جب شہروز نامی ٹک ٹاک سٹار نے اپنی لیموزین گاڑی کے ساتھ ویڈیو بنا کر سب کو حیران کر دیا۔ ٹیوٹا ٹینڈرا کے 2018ماڈل کی لیکسس ٹنڈرا لیموزین پاکستان میں اپنے ماڈل کی واحد گاڑی ہے جسے شہروز نے امریکہ میں چھ ماہ کے عرصے میں تیار کرایا اور اس وقت اس پر تقریباً پانچ لاکھ امریکی ڈالر لاگت آئی تھی۔گاڑی کے پچھلے دروازے،جیٹ ڈور کی سہولت سے آراستہ ہیں۔گاڑی کی بناوٹ میں ڈیجیٹل آلات کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔

 ویب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے شہروز کا کہنا ہے کہ وہ اس گاڑی کو عام طور پر باہر نہیں نکالتا،جب تک کہ کوئی خاص شادی بیاہ کا موقع یا دوستوں کی سالگرہ نہ ہو۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہ لیموزین چار کلومیٹر فی لیٹر کے حساب سے تیل کھاتی ہے اور وہ اس پر زیادہ تر دوستوں کے ساتھ اسلام آباد سیر کے لیے جاتے ہیں۔ ٹک ٹاک سٹار نے بتایا کہ انہیں شروع میں گاڑی چلانے میں تھوڑا مسئلہ ہوتا تھا لیکن اب وہ بھرپور قابلیت سے اس گاڑی کو پاکستانی سڑکوں پر چلاتے ہیں۔

  خیال رہے ٹک ٹاک پر بنائی جانے والی چند ویڈیوز پر یہ الزام بھی عائد کیاجاتا ہے کہ ان میں سماجی اخلاقیات کا خیال نہیں رکھاجاتا اور فحاشی و عریانی پھیلائی جاتی ہے۔ ایسا ہی ایک الزام مصر کی ایک ہائی پروفائل بیلے ڈانسر سیما المصری پر لگایا گیا جس کے بعد انہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مصر میں عدالت نے ایک بیلے ڈانسر کو ٹک ٹاک پر بنائی گئی ایک ویڈیو میں فحاشی پھیلانے کے جرم میں تین سال قید اور 15ہزار پاونڈز جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔جبکہ پاکستان میں بھی ٹک ٹاک کو بند کرنے کے حوالے سے بحث چل رہی ہے

Azhar Thiraj

Senior Content Writer